اسماعیل ہنیہ اور محمود عباس کے درمیان تاریخی ملاقات
شیعہ نیوز:فلسطین کی تحریک فتح اور حماس جن کے درمیان ایک عرصے سے اختلافات چلے آرہے ہیں مصر نے کئی بار اپنی ثالثی کے ذریعے ان کے اختلافات کم کرانے کی کوششیں کیں جو اب تک کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے برسوں بعد الجزائر میں ملاقات کی ۔ الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے اسماعیل ہنیہ اور محمود عباس کو الجزائر کے دارالحکومت آنے کی دعوت دی تھی۔
الجزائر کے صدر کے دفتر نے اس ملاقات کی تفصیلات اور اس سے متعلق ویڈیو جاری کرکے اعلان کیا کہ محمودعباس اور اسماعیل ہنیہ نے باہمی تعلقات برسوں منقطع رہنے کے بعد ، الجزائر کی آزادی کی ساٹھویں سالگرہ کی تقریبات کے موقع پر مغربی الجزائر میں واقع قصر موتمرات میں ملک کے صدر کی موجودگی میں ایک دوسرے سے ملاقات کی ۔
اس رپورٹ کے مطابق محمودعباس نے الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون سے ملاقات میں مسئلہ فلسطین کی تازہ ترین صورت حال اور ملت فلسطین کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیتوں کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات میں فریقین نے ملت فلسطین و ملت الجزائر کے درمیان باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کی راہوں اور باہمی دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال اور صلاح و مشورہ کیا ۔
فلسطینی ذرائع نے اس ملاقات میں محمود عباس اور اسماعیل ہنیہ کی ملاقات کے موقع پر فلسطین کے نائب وزیراعظم زیاد عمر، فلسطین کی انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ ماجد فرج ، چیف جسٹس محمد الہباش اور تحریک حماس کے رہنما سامی ابوزہری بھی موجود تھے ۔
قابل ذکر ہے کہ تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس ، الجزائر کی آزادی کی ساٹھویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کرنے اور فلسطینی گروہوں کے درمیان قومی آشتی مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لئے اس ملک کے دورے پر ہیں ۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے اپنی وحشیانہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے غرب اردن کے شہر جنین میں ایک فلسطینی نوجوان کوشہید کردیا ۔
فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان رفیق غنام جوان ، جو بدھ کی صبح جنوبی جنین کی جبع کالونی میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں زخمی ہوگئے تھے ، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ گذشتہ دو دنوں کے دوران دو دیگر فلسطینی نوجوان بھی صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہوگئے ہیں۔
درایں اثنا مقبوضہ بیت المقدس کی سلوان کالونی پر صیہونی فوجیوں کےحملے میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق ان جھڑپوں میں صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں پر آنسوگیس کےگولے فائر کئے جس کے نتیجے میں کئی بچوں سمیت دسیوں افراد گھٹن کا شکار ہوگئے۔
فلسطینیوں کی شدید سرکوبی ، ان کے مکانوں کا انہدام ، انھیں دربدر اورجبری طور پر نقل مکانی پر مجبور کرنا صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ اور امتیازی پالیسیوں کا حصہ ہے جو امریکہ اور یورپی ممالک کی ایماء پر فلسطین کے اصلی باشندوں کے خلاف بدترین شکل میں جاری ہے۔