مضامین

حزب اللہ اور لبنان کے موجودہ حالات

تحریر : عمار حیدری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اقتصادی بد حالی کے ستائے ہوئے لبنانی عوام بھی احتجاج کے لئے سڑکوں پر جمع ہیں۔ ایک طرف بے روزگاری اور مہنگائی، دوسری طرف سرکاری اداروں کی بدعنوان افسر شاہی۔ مرتے کیا نہ کرتے، شاہراہوں پر نکل کر مطالبات منوانے کی ٹھان لی ہے۔

ٍٍٍ عراق کے احتجاج کی طرح لبنان کا احتجاج بھی فیک نیوز کی زد پر ہے۔ اس احتجاج کی ہائی جیکنگ بھی خارج از امکان نہیں ہے۔ البتہ یہاں خطرات عراق کی نسبت زیادہ ہیں۔

حکومت کا خاتمہ یا نئے انتخابات

ٍ بسا اوقات لبنان سیاسی بحران کا شکار رہتا ہے۔ عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر ہوتی رہی ہے۔ حکومت سازی کا عمل طویل ترین تعطل کا شکار رہا ہے۔ لبنان کے مخصوص سیاسی نظام کے تحت حکومت کے خد وخال یہی رہنے ہیں۔ خواہ نئے الیکشن ہوں یانئے سرے سے حکومت سازی کریں۔موجودہ جماعتوں اور انکے موجودہ قائدین ہی نے یہ عمل انجام دینا ہے۔ ایسا کرنے سے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

ٍٍ جو سیاسی رہنما و کارکنان لبنان میں یہ مطالبہ کررہے ہیں، وہ غلطی پر ہیں۔ کیونکہ یہ مطالبہ بھی لبنان کوماضی کے سیاسی تعطل کی جانب دھکیلنے کے مترادف ہے۔
ٍ
اقتصادی اصلاحات اور احتساب

ٍ مسئلے کا حل ہے،قتصادی اصلاحات۔ اس مسئلے کا حل ہے بدعنوان افسر و نوکر شاہی و سیاستدانوں کا احتساب۔ قومی دولت لوٹنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی۔ مالی فساد کے مرتکب افراد کو سزا۔ لوٹی ہوئی دولت وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرنا۔

لبنانی کابینہ نے چند فیصلوں پر اتفاق کرلیا ہے۔یہ اعلان وزیر اعظم سعد حریری نے کیا ہے۔ کہتے ہیں کہ مالی سال 2020کے بجٹ پر کابینہ متفق ہوچکی ہے۔ وزراء کی موجودہ تنخواہوں میں کٹوتی کی جارہی ہے۔ موجودہ کی نسبت آدھی تنخواہ لیا کریں گے۔اسی نوعیت کے دیگر اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔ خاص طور پر کام چور سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی۔ بلدیاتی اداروں کے ملازمین کو فرائض کی بجا آوری کا پابند بنایا جائے۔

ٍٍ البتہ سرکاری ملازمین کوبروقت تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانا بھی لبنان کی حکومت کی ذمے داری ہے۔

حسن نصر اللہ نے مظاہرین کی تائید کردی

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے عوامی احتجاج و مظاہروں کی حمایت کی ہے۔ اربعین حسینی کے اجتماع سے خطاب کے موقع پر مظاہرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس حقیقت کے برعکس فیک نیوز وائرل کردی گئی۔ اور دنیا بھر کو یہ جھوٹا تاثر دینے کی کوشش کی گئی گویا حزب اللہ مظاہرین کے خلاف ہے۔

حزب اللہ کا موقف

حزب اللہ لبنان کے دفتر برائے تعلقات ذرایع ابلاغ نے وضاحت جاری کردی ہے۔بیان میں واضح کردیا گیا کہ وڈیو اور خبر جھوٹ پر مبنی ہے۔ اور اسکا مقصد حزب اللہ کے اچھے امیج کو عوام کی نظر میں داغدار کرنا ہے۔

لبنانی قوم کا اتحاد ناگزیر ہے

فلسطین اور شام کے پڑوس میں واقع لبنان کو اسرائیل سے خطرہ لا حق ہے۔ آئے دن اسرائیلی طیارے اور ڈرون لبنانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ اسرائیل کا لبنان کے بعض علاقوں پرآج بھی ناجائز قبضہ ہے۔ اسرائیل کو امریکی بلاک کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ بلکہ اسرائیل امریکی بلاک کا ہی حصہ ہے۔ اس لئے لبنانی قوم کو ہشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہیں متحد رہنا چاہیے۔ منقسم رہ کر وہ اپنی قوت کو مزید کمزور کردیں گے۔ انہیں اپنے ملک کے داخلی و خارجہ مسائل کے حل کے لئے متحد ہونا چاہیے۔

دشمن شناسی

اقتصادی بحران کے خارجی عوامل کو بھی نظر انداز نہ کریں۔ امریکہ، فرانس، سعودی عرب، یہ سب اسرائیل کے ساتھ ہیں۔ ایک مضبوط و مستحکم لبنان اسرائیل کو قبول نہیں۔حزب اللہ بھی اسی لیے ان کو کھٹکتی ہے کہ اس نے لبنان کا دفاع مضبوط بنایا ہے۔

لبنان کے عوام ہشیاررہیں۔ بیدار رہیں۔ دوست نما دشمنوں سے خبردار رہیں۔ بحران کو حل کرنے کے عم کا حصہ بنیں، نئے بحران پیدا کرنے والوں کی سازشوں کا حصہ نہ بنیں۔ اصلاحات اور احتساب پر اتفاق و اتحاد کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button