بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انسانی حقوق کی تنظیموں کا احتجاج
شیعہ نیوز:انسانی حقوق کے مدافع گروہوں نے انسان حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے پر بارہا بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی مذمت کی ہے اور بحرین کے سیاسی نظام میں تبدیلی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کے یورپی مرکز نے ایک بیان پر دستخط کرنے کے ساتھ ہی کہا ہے کہ بہتر ہوگا کہ دنیائے کیتھولیک کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس اپنے دورہ بحرین میں آل خلیفہ حکومت سے بحرینی شہریوں کو سزائے موت دیئے جانے اور انسانی حقوق کی خلاف وروی کرنے کا سلسلہ بند کرنے کو کہیں
اس بیان پر مختلف تنظیموں اور گروہوں منجملہ امریکی تنظیم برائے انسانی حقوق، قاہرہ کے انسانی حقوق کے مرکز اور انسانی حقوق کے سرگرم عمل گروہوں نے دستخط کئے ہیں جنھوں نے بحرین میں عام شہریوں کو سزائے موت دیئے جانے پر اپنی شدید مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
کیتھولیک عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس تین سے چھے نومبر تک بحرین کا دورہ اور بحرینی شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ اور دیگر بحرینی حکام سے ملاقات کریں گے۔ اسی طرح وہ مذاکرات کے لئے بحرین کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے جو مختلف مذہبی رہنماوں اور مختلف ادیان کے مشترکہ فورم کے عنوان سے منعقد کی جا رہی ہے۔
انسانی حقوق کی نو تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ پوپ فرانسیس کو چاہئے کہ اپنے دورہ بحرین میں بحرینی حکومت کی ترغیب کریں کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ اور بحرینی شہریوں کی ایذارسانی بند کردے خاص طور سے بحرینی حکومت کے اس قسم کے اقدامات بحرین کے آئین کے بھی منافی ہیں۔
اس بیان میں پوپ فرانسس سے اسی طرح اپیل کی گئی ہے کہ بحرینی شاہ سے کہیں کہ بحرینی قیدیوں کی رہائی کی ہدایات جاری کریں جن میں سیاسی قیدی اور نامہ نگار بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے حکومت کے خلاف انقلابی تحریک جاری ہے جس کا مقصد بحرینی شہریوں کی آزادی اور ملک میں جمہوریت کا قیام اور آمریت کی مخالفت اور امن و انصاف کی برقراری شامل ہے۔اس درمیان بحرینی حکومت نے انسانی حقوق کی وسیع پامالی پر پردہ ڈالنے کے لئے ملک میں الیکشن کا بھی ڈرامہ رچا ہے ۔بارہ نومبر کو ہونے والے اس الیکشن کا بحرینی عوام اور سبھی سیاسی جماعتوں نے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے