دنیا

رفح شہر سے پناہ گزینوں کے جبری انخلاء پر ہیومن رائٹس واچ کا سخت انتباہ

شیعہ نیوز: جنوبی غزہ کے رفح شہر سے پناہ گزینوں کو جبری طور پر نکال باہر کرنے کی بابت انسانی حقوق کی نگراں تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے سخت خبردار کیا ہے۔

فلسطین سے موصولہ خبروں کے مطابق، ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیلی فوج کے ذریعے مشرقی رفح میں پناہ گزیں فلسطینیوں کو نکال باہر کرکے انہیں خان یونس شہر کے المواصی علاقے میں زبردستی بھیجنے پر شدید تشویش کا اظہارکیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رفح سے پناہ گزینوں کو جبری طور پر باہرنکالا جانا، بارہ لاکھ فلسطینیوں کو سزائے موت دینے کے مترادف ہوگا-اس تنظیم نے یہ بھی کہا کہ ایسے میں عام فلسطینیوں تک امداد پہنچانا کس طرح سے ممکن ہوگا، صیہونی حکام اس موضوع کو سرے سے نظر انداز کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : رفح پر حملہ ناقابل برداشت ہوگا، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں نے جن علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے وہاں ابویوسف النجار، رفح سینٹرل ہسپتال اور رفح اور کرم ابوسالم سرحدی گزرگاہیں واقع ہیں کہ جہاں سے دو روز قبل تک انسان دوستانہ امدادی قافلے داخل ہو رہے تھے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رفح سے فلسطینیوں کے انخلا کی بات ایسے موقع پر کی جا رہی ہے کہ شہر غزہ اور شمالی علاقوں میں جنگ بدستور جاری ہے اور فلسطینیوں کو شمالی علاقوں میں واپس جانے بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ صیہونی حکام اور فوج کی جانب سے ایسی متعدد غلط رپورٹیں منظرعام پر آ رہی ہیں جس کے نتیجے میں غزہ میں کوئی بھی علاقہ عام شہریوں کے لئے محفوظ نہیں ہوگا اور اس سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی تنظیموں کے انتباہات کی کھلی خلاف ورزی بھی ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button