پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

پاراچنار میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، ملک بھرمیں پر امن دھرنے جاری رہیں گے، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری

راستوں کی بندش سے لوگ اپنے جنازے تک نہیں لے جا سکتے، پاراچنار تین اطراف سے افغانستان میں گھرا ہوا ہے ایک طرف پاکستان ہے، خون جما دینے والی سردی میں اشیائے خوردونوش اور ایندھن کا سامان ناپید ہے، عوام کی جان ومال کا تحفظ اور امن و امان کو یقینی بنانا ریاست کا اولین فرض ہے

شیعہ نیوز: چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاراچنار میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، راستوں کی بندش سے لوگ اپنے جنازے تک نہیں لے جا سکتے، پاراچنار تین اطراف سے افغانستان میں گھرا ہوا ہے ایک طرف پاکستان ہے، خون جما دینے والی سردی میں اشیائے خوردونوش اور ایندھن کا سامان ناپید ہے، عوام کی جان ومال کا تحفظ اور امن و امان کو یقینی بنانا ریاست کا اولین فرض ہے، لیکن یہاں حکمران اور ذمہ داران بے حس ہیں، ہزاروں لوگ جو غیر ملک واپس جانا چاہتے ہیں پھنسے ہوئے ہیں اور کئی افراد اپنے گھروں کو نہیں جا سکتے، بچے سکول نہیں جا رہے، مشکلات کی وجہ سے زندگی اجیرن بن چکی ہے ایک قید خانے کا سماں ہے، یہ شیعہسنی مسلہ نہیں ہے جو اسے مسلکی ایشو کہے گا وہ نہ پاکستان اور نہ ہی اسلام کا خیر خواہ ہے، خواتین، سکول کے بچوں اور کاروبار ملازمت پیشہ افراد کا کیا تعلق ہے جنگوں اور لڑائیوں سے، دھرنے راستے کھولنے کے لیے ہیں، پورے ملک سمیت بیرون ممالک میں بھی احتجاج ہو رہا ہے جس میں ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں بچے بوڑھے جوان ساری ساری رات سخت سردی میں بیٹھے ہوئے ہیں اور پرامن احتجاج کر رہے ہیں تاکہ آڑھائی ماہ سے بند پارہ چنار کے راستے کھولے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے بعد اب ن لیگ کو بھی شیعیان حیدرکرارؑ کے احتجاجی دھرنوں سے مروڑ اٹھ گئے

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم یہ احتجاج راستے کھلوانے کے لیے کر رہے ہیں ناں کہ کسی کو تکلیف میں ڈالنے کے لیے لہذا کراچی سمیت پورے پاکستان میں جہاں دھرنے ہو رہے ہیں راستوں کو بند نہ کریں، دھرنے جاری رہیں لیکن راستے کھول دیں، اگر دو رویہ سڑک ہے تو ایک طرف سے راستہ کھلا رکھیں اور جوان اس صورتحال کو منظم کرتے ہوئے ٹریفک کو بھی رواں دواں رکھیں، راستہ بند کرنا گناہ ہے اور غیر قانونی بھی، کسی نے آفس، سکول، اپنے کام کاروبار اور ہسپتالوں میں پہنچنا ہے کسی کو مشکل یا تکلیف نہ پہنچائیں، لاقانونیت یا قانون کو ہاتھ میں لینے والوں سے ہم لاتعلق ہیں، مہذھب اور باشعور قوم کی طرح احتجاج کریں املاک کو نقصان نہیں ہونا چاہئے، ہمارا پرامن احتجاج اس ملک میں سب کےلیے نمونہ ہو کہ کس طرح اپنے آئینی اور قانونی حق کو استعمال کرتے ہوئے احتجاج کیا جاتا ہے، ہمارے بابصیرت اور صاحبان شعور افراد ان باتوں کو ملحوظ خاطر رکھیں، ہمیں تھکایا نہیں جا سکتا، فتح مظلوموں کی ہی ہو گی۔انشاءاللہ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button