دنیا

ایران کی جانب سے تعاون کی معطلی پر IAEA کا محتاط ردعمل، رسمی اطلاع کا انتظار ہے

شیعہ نیوز: ایران کی جانب سے عالمی جوہری ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کے اعلان کے بعد ایجنسی نے محتاط ردعمل میں کہا ہے کہ ایران کی رسمی اطلاع کا انتظار ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے بین‌المللی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کی معطلی پر ردعمل دیتے ہوئے ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ انہیں اس فیصلے سے متعلق رپورٹوں کا علم ہے لیکن وہ تہران سے مزید رسمی معلومات کے منتظر ہیں۔

امریکی روزنامہ وال اسٹریٹ جرنل IAEA کے ترجمان نے کہا کہ ہم ان اطلاعات سے آگاہ ہیں لیکن ایران کی جانب سے باقاعدہ اطلاع کا انتظار کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کی پر امن ایٹمی تنصیبات پر امریکی جارحیت ڈپلومیسی کے ساتھ خیانت تھی، عراقچی

ذرائع کے مطابق، اب بھی IAEA کے کچھ معائنہ کار ایران میں موجود ہیں، تاہم ایران کے نئے قانون کی روشنی میں ان کی سرگرمیوں پر ممکنہ طور پر اثر پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے آئین کی دفعہ 123 کے تحت حکومت کو ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا پابند بنانے کے قانون کی توثیق کے بعد اسے باقاعدہ نفاذ کے لیے متعلقہ اداروں کو جاری کردیا ہے۔

یہ قانون ایرانی پارلیمنٹ اور شورای نگهبان سے بھی منظوری حاصل کرچکا ہے۔

ایران نے اس اقدام کو اسرائیلی-امریکی حملوں اور عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی کی جانب سے دی جانے والی سیاسی اور جانبدارانہ رپورٹ کا نتیجہ قرار دیا ہے، جو ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف پیش کی گئی تھی۔

تہران کا مؤقف ہے کہ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ ایران کے خلاف بین الاقوامی فضا کو سیاسی مقاصد کے لیے ہموار کرنے کی کوشش تھی، جس کے بعد ایران نے ایجنسی کے ساتھ تعلقات کے دائرہ کار میں نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button