
آئی اے ای اے اجلاس، مغربی ممالک کی ایران کے خلاف قرارداد
شیعہ نیوز: مغربی ممالک نے عالمی ایجنسی برائے جوہری توانائی میں ایران کے خلاف قرارداد پیش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، امریکی سربراہی میں مغربی ممالک کی ایران مخالف سرگرمیاں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ، فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف ایک نئی قرارداد پیش کی ہے۔ اس قرارداد کا مقصد ایران پر جوہری معاہدوں کی مبینہ خلاف ورزیوں کے حوالے سے دباؤ بڑھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یمن سے داغے گئے بیلسٹک میزائل حملے، تل ابیب میں آباد کاروں کی دوڑیں لگ گئیں
سفارتی ذرائع کے مطابق، اس قرارداد میں ایران کی جانب سے جوہری معاہدے، خصوصاً جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی ہے اور ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے اقدامات کرے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایران نے عالمی ایجنسی کی مسلسل اپیلوں اور دیے گئے مواقع کے باوجود مکمل تعاون نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق یہ قرار داد مئی کے آخر میں IAEA کی جاری کردہ رپورٹ کے بعد پیش کی گئی، جس میں ایران کی جانب سے ادارے کے ساتھ عمومی عدم تعاون، سوالات کے غیر تسلی بخش جوابات، خفیہ دستاویزات کی چوری جیسے اقدامات کی نشاندہی کی گئی تھی۔
اسی رپورٹ میں ایران کی طرف سے خاص طور پر ماضی میں غیر اعلانیہ مقامات پر پائے جانے والے جوہری مواد کے بارے میں ناکافی وضاحتوں پر بھی تنقید کی گئی ہے۔
یہ سفارتی اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کی ثالثی میں کئی دور کی بات چیت ہوچکی ہے، تاکہ جوہری تنازعے کا کوئی حل نکالا جاسکے۔ تاہم، مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ ایران کی حالیہ عدم تعاون پر مبنی پالیسی نے ان مذاکرات کی کامیابی کو مشکوک بنا دیا ہے۔
قرارداد پر ووٹنگ بدھ کی شام تک متوقع ہے۔ مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد علامتی حیثیت سے زیادہ عملی دباؤ ڈالنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔