اسرائیل باز نہ آیا تو اس سے بھی سخت جواب دیں گے، مسعود پزشکیان
شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر "ڈاکٹر مسعود پزشکیان” اس وقت دوحہ میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے امیر قطر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ایرانی صدر نے قطری حکام اور امیر قطر کی جانب سے بے مثال مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قطر کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم ٹیکنالوجی اور علاقائی استحکام سمیت دیگر مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں، کیونکہ خطے کی سلامتی ہم سب مسلمانوں کی سلامتی ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے۔ میں جب صدر منتخب ہوا تو اپنی تمام گفتگو میں، میں نے یہ کہنے کی کوشش کی کہ ہم امن و سکون کے خواہاں ہیں۔ جنگ سے کوئی ملک یا خطہ ترقی نہیں کرسکتا۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے مگر یہ اسرائیل ہے، جو ہمیں جوابی اقدامات پر مجبور کرتا ہے۔ اسرائیل نے میری تقریب حلف برداری کے دوران تہران میں ہمارے مہمان کو شہید کیا۔ ہمیں کہا گیا کہ آپ صبر کریں، کیونکہ ہم امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر کوئی تصادم ہوا تو امن قائم نہیں ہوسکے گا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ہم نے امن کی خاطر صبر کیا مگر یہ بزدل (صیہونی) قتل و غارت گری سے ہاتھ اٹھانے کی بجائے مزید جارح ہوگئے۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ یہ صیہونی، غزہ کے بعد لبنان میں بھی ایسے جرائم انجام دینے لگے، جس کی انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، اس لئے ہم جوابی کارروائی پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل باز نہ آیا تو ہم شدید ردعمل دیں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔ ایرانی صدر نے کہا کہ صیہونی رژیم کے ناپاک عزائم یہ ہیں کہ خطے کو بحران میں دھکیلا جائے اور بدامنی ایجاد کی جائے۔ تاہم ہمیں چاہیئے کہ اس بحران کا راستہ روکیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ و یورپی ممالک کو چاہیئے کہ وہ عدم استحکام کی کوششیں کرنے والے عناصر کو روکیں اور انہیں کہیں کہ قتل و غارت گری سے ہاتھ اٹھا لیں، کیونکہ یہ قبیح فعل کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔ آخر میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ میں ایک بار پھر امیر قطر اور یہاں کے حکام کا ہماری میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان شاء لله ہمارے درمیان یہ اخوت کی فضاء روز بروز مضبوط ہوتی جائے گی۔