مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

امام کعبہ کی رسول خداﷺ اور حضرت عائشہ کی شان میں بدترین گستاخی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سابق امام کعبہ ملعون عادل الکبانی نے خاتم النبیین حضرت محمدﷺ اور ان کی زوجہ حضرت عائشہ کی شان میں بدترین گستاخی کی ہے۔

اس ملعون نےگانا گانے کو حلال قرار دینے کیلیئے رسول خدا ﷺ اور ان کی زوجہ پر گھناؤنے الزامات لگائے ہیں۔

عادل الکبانی نے سعودی چینل ایس بی سی (SBC) کو انٹرویو دیتے ہوئے من گھڑت حدیث سناتے ہوئے کہا کہ حضرت عائشہ نے اپنے دو پڑوسیوں کے ساتھ مل کر گانا گایا تھا۔

ملعون عادل الکبانی نے ایک اور من گھڑت حدیث سنائی جس میں رسول خدا ﷺ پر بہتان لگایا: وہ کہتا ہے کہ رسول خدا ﷺ نے ایک عورت کو دیکھا اور جناب عائشہ سے پوچھا کہ کیا وہ اس عورت کو جانتی ہیں؟ جب انہوں نے انکار کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ قینا ہے ہمارے زمانے کی گلوکارہ ہے۔اور اس سے کہا کہ وہ ان کے سامنے گانا گائے۔ (نعوذ باللہ)

ملعون الکبانی نے گستاخی کرتے ہوئے مزید کہا کہ رسول خداﷺ ایک ایسی شادی میں شریک ہوئے تھے جہاں عورتیں گانا گارہی تھیں اور ڈف بجا رہی تھیں۔

ملعون عادل الکبانی کی جانب سے اس بدترین گستاخی پر پوری مسلم امہ سراپا احتجاج ہے اور سعودی حکومت سے اسے قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔

ان من گھڑت احادیث کو بہانہ بنا کر ملعون شیخ الکبانی نے فتویٰ جاری کیا جس میں گانا گانا حلال قرار دیا ہے۔

ملعون عادل الکبانی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی عرب کو جدت پر گامزن کرنے کے بہانے حرام کاموں کو حلال قرار دینے والے مفتیوں کی فہرست میں شامل ہے۔

احادیث میں ملتا ہے کہ رسول اللہؐ ؐنے فرمایا: میری امت کی کچھـ اقوام زنا، ریشم، شراب اور موسیقی کو حلال سمجھیں گی۔

قرآن کریم میں گانے بجانے کی حرمت کے بارے میں ارشادِباری ہے :﴿وَمِنَ النّاسِ مَن يَشتَر‌ى لَهوَ الحَديثِ لِيُضِلَّ عَن سَبيلِ اللَّهِ بِغَيرِ‌ عِلمٍ وَيَتَّخِذَها هُزُوًا ۚ أُولـٰئِكَ لَهُم عَذابٌ مُهينٌ )(سورہ القمان 6)
ترجمہ : اور انسانوں میں سے کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جو اللہ سے غافل کر دینے والا بے ہودہ کلام خریدتا ہے تاکہ بغیر سوچے سمجھے لوگوں کو خدا کی راہ سے بھٹکائے اور اس (راہ یا آیتوں) کا مذاق اڑائے۔ ایسے لوگوں کیلئے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔

واضح رہے کہ یہ وہی ملعون سابق امام کعبہ عادل الکبانی ہے جس نے سرزمین کعبہ پر ایک جوئے کے اڈے کا افتتاح کیا تھااور جوا کھیلنے کو جائز قرار دیتے ہوئے خود بھی جوئے کے مقابلے میں شرکت کی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button