پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

عمران خان کی حکومت جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا عملی نمونہ ہے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا کہ پاکستان میں جس کی لاٹھی ہو، بھینس اسی کی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اپنے مقتولین کی لاشیں سڑکوں پر رکھ کر پُرامن احتجاج کیا، وزیراعظم نے ان امن پسندوں کو ’’بلیک میلر‘‘ کہا جبکہ جنہوں نے ڈنڈے کے زور سے ریاست کو یرغمال بنائے رکھا، پولیس اہلکاروں کو شہید کیا، سڑکیں بلاک کیں، سرکاری و پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچایا، ان کو وزیراعظم نے کلین چٹ دیدی ہے، حکومت کو اس دوہرے معیار سے باہر آنا ہوگا۔

یہ خبر بھی پڑھیں عرب شہزادے کا تلور کا شکار اور ناظم جوکھیو کا قتل، آخر معاملہ ہے کیا؟

انہوں نے کہا کہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے اور ماں کیلئے سارے بچے برابر ہوتے ہیں، مگر وزیراعظم کا رویہ افسوسناک ہے، یہ حکومت لاٹھی سے چل رہی ہے، جس کے پاس لاٹھی ہے، حکومت بھینس بن کر اسی کی غلام بن جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو محبِ وطن اور وطن دشمنوں میں تمیز کرنے کی پالیسی اپنانا ہوگی۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پاکستان ہم نے بنایا تھا، اس کے بچانے میں بھی ہمارا کردار نمایاں ہے، اس کے باوجود ہماری قوم کیساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بھینس نہ بنے کہ ہر لاٹھی والا اسے ہانک کر ساتھ لے جائے، حکومت ریاست بنے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button