پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

بڑی خبر، عمران خان حکومت اور لاکھوں پاکستانیوں کی قاتل کالعدم ٹی ٹی پی میں مفاہمت کا انکشاف

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عمران خان کی حکومت میں لاکھوں پاکستانیوں کی قاتل اور سانحہ اے پی ایس کی ذمہ دار کالعدم ٹی ٹی پی سے ایک ماہ کی عارضی مفاہمت ہوگئی، ڈان اخبار کا انکشاف۔

ڈان اخبار کے مطابق یہ بات اس پیشرفت سے واقف مختلف ذرائع نے ڈان کو بتائی۔ ذرائع نے بتایا کہ افغانستان کے جنوب مغربی صوبے خوست میں تقریباً دو ہفتوں سے دونوں فریقین کے درمیان براہ راست بات چیت جاری تھی۔

عارضی مفاہمت کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی ملک بھر میں ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان کرے گی لیکن اس کے بدلے کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ معمولی جنگجوؤںکو رہا کیا جائے گا۔

فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ پاکستان کی حراست میں موجود کتنے عسکریت پسندوں کو رہا کر دیا جائے گا البتہ ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کی تعداد 2 درجن سے زیادہ نہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کو سخت مایوس کیا ہے، علامہ احمد اقبال رضوی

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ یہ معمولی جنگجو ہیں سینیئر یا درمیانی درجے کے کمانڈرز نہیں ہیں، ہم زمینی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور محتاط ہیں۔

ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر مزید کہا کہ جب زیر حراست افراد رہا ہو جائیں گے تو جنگ بندی عمل میں آئے گی۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا عارضی طور پر کی جانیوالی ایک ماہ کی جنگ بندی میں توسیع اس بات پر منحصر ہے کہ مذاکرات کس طرح آگے بڑھتے ہیں۔

یہ بات بھی غیر واضح ہے کہ پاکستان کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی کیساتھ مذاکرات کس نے کیے۔

ذرائع نے بتایا کہ افغانستان کی طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں اور دونوں فریقین کو آمنے سامنے بات چیت کیلئے ایک چھت تلے لے کر آئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکرات براہِ راست سینیئر افسران اور ٹی ٹی پی کی سینیئر قیادت کے درمیان ہوئے، جس میں ٹی ٹی پی کے تمام گروہ شامل تھے، اس ضمن میں بہت سی تجاویز سامنے رکھی گئیں اور دونوں فریقین قابل عمل حل نکالنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ایک ترک نیوز چینل کو گزشتہ ماہ انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ ان کی حکومت ٹی ٹی پی سے مذاکرات کر رہی ہے تاکہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور معافی کے بدلے میں صلح کر کے عام شہریوں کی طرح زندگی گزار سکیں تاہم ٹی ٹی پی نے عمران خان کی معافی کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا اور اس بات پر اصرار کیا تھا کہ ان کی جدوجہد پاکستان میں شریعت کے نفاذ کیلئے ہے۔

پاکستانی سیکیورٹی حکام ملک میں حملوں میں اضافے کا حوالے دیتے ہوئے افغان طالبان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے بین الاقوامی وعدوں کے مطابق اپنی سرزمین پر ٹی ٹی پی کے اڈے بند کر دیں۔ افغانستان کا اقتدار سنبھالنے سے کچھ ہی عرصہ قبل تحریک طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کیساتھ بات چیت کرکے اسے پاکستان کیخلاف دشمنی بند کرنے پر آمادہ کرنے کیلئے ایک تین رکنی اعلیٰ اختیاراتی کمیشن تشکیل دیا تھا۔

کالعدم ٹی ٹی پی نے ابھی تک بات چیت یا دونوں فریقوں کے درمیان طے پانیوالی عارضی مفاہمت کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button