
دوبارہ جارحیت کی صورت میں انتہائی سخت اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ صدر پزشکیان
شیعہ نیوز: صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے خبردار کیا ہے دوبارہ جارحیت کی صورت میں دشمن کو انتہائی سخت اور پیشمان کردینے والے جواب دیا جائے گا۔
صدر ایران نے بدھ کی رات یورپی کونسل کے صدر ایٹونیوکوسٹا سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے تازہ ترین بین الاقوامی معاملات بالخصوص ایران کے خلاف 12 روزہ مسلط کردہ جنگ کے بعد کی صورت حال نیز تہران اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کے امکان کا جائزہ لیا۔
صدر پزشکیان نے دنیا کے ساتھ تعمیری تعاون اور مذاکرات کے بارے میں ایران کے اصولی موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورت حال میں بھی تہران علاقائی اور بین الاقوامی امن، استحکام اور سلامتی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں : عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے طالبان رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری
انہوں نے صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کو عالمی امن و سلامتی کے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئےکہا کہ صیہونی حکومت اور امریکہ نے ایران کو اس وقت جارحیت کا نشانہ بنایا ہم مذاکرات کر رہے تھے۔
صدر کا کہنا تھا جب امریکہ اور اسرائيل کو ایران کی جانب سے فیصلہ کن جواب کا سامنا کرنا پڑا تو وہ امن اور جنگ بندی کی دھائي دینے لگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کی اجازت کے بغیر اسرائيل ایران پر جارحیت نہیں کرسکتا ہے۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایران اور آئي اے ای اے کے درمیان تاریخی تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے تعاون کا انحصار ایران کے تنئيں اس عالمی ادارے کے رویئے میں تبدیلی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئي اے ای اے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں رپورٹوں کی تیاری میں غیر جانبداری کے اصولوں کو نظر انداز کرتا آیا ہے۔
صدر نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر کھلی جارحیت کا نوٹس نہ لینا اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر خاموش رہنا ایسی مثالیں ہیں جن کے نتیجے میں آئی اے ای اے کی ساکھ اور اعتماد کو نقصان پہنچا ہے اور ایرانی پارلیمنٹ کو عالمی ادارے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا بل پاس کرنا پڑا۔
ایران کے صدر نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے جیسے بین الاقوامی اداروں کی جانب سے متوازن حمایت اور رکنیت کے فوائد سے مستفید ہونا ان اداروں میں شمولیت کی بنیادی وجہ ہے بصورت دیگر، ان اداروں کا رکن ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا نے اس موقع پر موجودہ مسائل کے حل کے لیے سفارتی حل تلاش کرنے اور ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے یورپی یونین کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کی اس بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ بین الاقوامی اداروں کو کسی بھی دوہرے معیار سے گریز کرنا چاہیے۔
ایٹونیو کوسٹا نے مزید کہا کہ یورپی یونین ایرانی قوم کی تاریخ، تہذیب اور ثقافت کا گہرا احترام کرتی ہے اور بات چیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔