شمالی غزہ میں صیہونی رژیم ماوں کے پیٹ میں بچوں کو کچلنے لگی
شیعہ نیوز: غزہ پٹی کے شمال میں ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج اپنے حملوں میں حاملہ خواتین کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔ الجزیرہ نے اس واقعے کو رپورٹ کیا جس میں ایک فلسطینی عینی شاہد اس طرح کے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ شمالی غزہ کے علاقے "تل الزعتر” میں اسرائیلی حکومت کے بلڈوزر نے حاملہ خواتین کو کچل دیا۔ یہ خواتین اپنی حالت بگڑنے پر العودہ ہسپتال جا رہی تھیں کہ جنہیں راستے میں ہی اسرائیلی بلڈوزر نے کچلتے ہوئے شہید کر دیا۔ قبل ازیں اقوام متحدہ نے بھی خبر دی کہ غزہ کی پٹی میں اس وقت 50 ہزار حاملہ خواتین ہیں۔ یہ خواتین ہر قسم کی طبی امداد سے محروم ہیں۔
اس بین الاقوامی ادارے نے اس بات پر زور دیا یہ خواتین فوری طبی امداد کی منتظر ہیں۔ لہٰذا تمام فریقین بین الاقوامی انسانی حقوق کی بنیاد پر اپنی ذمے داریاں ادا کریں۔ اس تناظر میں اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے نمائندے "ڈومینک ایلن” کا کہنا ہے کہ اس وقت غزہ میں ہیلتھ اسٹریکچر نازک صورتحال سے دوچار ہے اور جلد ہی منہدم ہو جائے گا۔ ہم ان حاملہ خواتین کے بارے میں بہت فکر مند ہیں کہ جن کے پاس کہیں جائے امان نہیں ہے۔ انہیں ناقابل تصور چیلنجز کا سامنا ہے۔