اہم پاکستانی خبریں

سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم 2 تہائی اکثریت سے منظور کرلی گئی

شیعہ نیوز: سینیٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے شق وار ووٹنگ کے بعد ایوان نے تمام 22 شقوں کی منظوری دے دی۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت جاری ایوان بالا کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 26ویں آئینی ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا۔ جس کے بعد وزیر قانون نے آئینی ترامیم پر ووٹنگ کیلئے تحریک پیش کی، جسے ایوان نے اکثریت رائے سے منظور کرلیا۔ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ صرف پانچ لوگ ایوان میں بیٹھے ہیں، گنتی کیا کروں۔؟ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ کی گیلری صاف کروا کر دروازے بند کر دیئے جائیں، لابیز اور وزیٹر گیلری کو خالی کر دیا جائے۔ میں نے قومی اسمبلی میں 104 ترامیم پاس کروائی ہیں۔ بعدازاں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کیلئے سینیٹ کے ایوان کے دروازے بند کر دیئے گئے اور 26ویں آئینی ترمیمی کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوگیا۔

شق نمبر 2: پاکستان کا ہر شہری صاف، صحت مند ماحول کا حق دار ہے، آئین کے تحت شق وار منظوری میں ہر شق کیلئے دوتہائی اکثریت ہونا لازم ہے، 65 ارکان نے شق نمبر 2 کے حق میں ووٹ دے دیا، حکومت کا نمبر 58 سے بڑھ کر 65 ہوگیا۔ سینیٹ ایوان میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کی پہلی ترمیم پیش کر دی گئی، سینیٹر کامران مرتضیٰ نے ایوان میں جے یو آئی ف کی ترمیم پیش کر دی۔سینیٹر کامران مرتضیٰ ترمیم پیش کرتے ہوئے کہا کہ ربا کو ختم کیا جائے، ربا کو یکم جنوری 2028ء سے پہلے ملک سے ختم کر دیا جائے۔ سینیٹ میں آئینی ترمیم پیش کرنے کی تحریک کے خلاف 4 ووٹ آئے۔ اپوزیشن کی جانب سے رانا ثناء اللّٰہ اور اٹارنی جنرل کو باہر بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا، جس پر حکومتی ارکان سینیٹ نے کہا کہ یہاں بیٹھنا ان کا آئینی حق ہے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ جب بل منظور ہوگا تو ڈویژن سے ہوگا، اس وقت ووٹ گنا جائے گا۔

وزیر قانون نے کہا کہ پارلیمان میں موجود سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا گیا، جے یو آئی اور اتحادی جماعتوں کا ایک مسودے پر اتفاق ہوا، متفقہ آئینی ترمیم پر سینیٹر کامران مرتضیٰ کی چند ترامیم کا علم ہوا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئینی ترمیمی بل پر بات ہوئی، جس پر کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی میں تمام پارلیمانی جماعتیں تھیں، اپوزیشن سے بھی بات کی، جے یو آئی کی مشاورت سے مسودہ سے اتحادی جماعتوں کا اتفاق رائے ہوا۔ وزیر قانون نے کہا کہ آئینی ترمیمی بل کو ضمنی ایجنڈا پر زیر غور لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ججز تقرری طریقہ کار کو اٹھاوریں ترمیم میں تبدیل کیا گیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہمیشہ کہا وہ کسی توسیع میں دلچسپی نہیں رکھتے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مدت پوری کرکے چلے جائیں گے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں آئینی بینچز سے متعلق ترمیم دی گئی ہے، ایک چیف جسٹس نے دروازہ کھولا اور از خود نوٹس کی یلغار ہوگئی، ہماری عدالت نے ملک کے منتخب وزرائے اعظموں کو گھر بھیجا۔

وزیر قانون نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے پاس ججز کی کارکردگی جانچنے کا بھی اختیار ہونا چاہیئے، آئینی بینچز کا تقرر جوڈیشل کمیشن کرے گا، آئینی بینچ قائم کیا جا رہا ہے، ججز کی تقرری جوڈیشل کمیشن کرے گا، چیف جسٹس کی تقرری کی معیاد مقرر کر دی گئی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان کی معیاد تین سال ہوگی، چیف جسٹس کا تقرر تین سینیئر موسٹ ججز میں سے ہوگا، 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی دو تہائی اکثریت سے چیف جسٹس کے نام پر اتفاق کرے گی۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بنیادی حقوق میں صاف ماحول کا حق بھی شامل ہوگا، صوبوں میں بھی آئینی بینچز کی گنجائش پیدا کی گئی ہے، ایوان آئینی ترمیمی بل کو منظور کرے۔ انہوں نے کہا کہ اچھی نیت کے ساتھ ہم نے کام شروع کیا، مولانا فضل الرحمان کے شکر گزار ہیں، پورے ایوان سے گزاش کروں گا بل پاس کروانے کے لیے ووٹ دیا جائے، پاکستان کے عام آدمی کو جلد اور سستا انصاف فراہم کرنے کیلئے یہ چیزیں کی گئی ہیں،  آئینی ترمیم بل میں 9 اے آرٹیکل کا اضافہ کیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button