ویانا میں مذاکرات کار صلاح مشورے کیلئے اپنے اپنے ممالک روانہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ویانا میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے ایران واپسی سے پہلے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی فریقوں کو صلاح مشورے کیلئے ان کے ممالک جانے کا موقع فراہم کیا گیا۔
ویانا میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ علی باقری کنی نے ایران واپسی سے پہلے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے اختتام اور دیگر فریقیوں کی جانب سے ایران کی تجویز کردہ دستاویزات کا جائزہ لینے کیلئے اپنے اپنے دارالحکومتوں میں واپسی کے بعد اس بات پر زور دیا کہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایرانی تجاویز کا مدلل اور منطقی جواب دیں گے۔
علی باقری کنی نے کہا کہ مذاکرات کے اس دور میں اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک نئے وفد کی تشکیل کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لیا جس میں اقتصادی، مالیاتی اور بینکنگ کے شعبے کے ماہرین اور حکام بھی شامل تھے جس سے اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک معاہدے تک پہنچنے کے مقصد کے ساتھ مذاکرات کرنے کا عزم ظاہر ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نکتے کا اثر دوسری فریقین پر بھی پڑا اور ہماری ملاقاتوں میں ہونے والے مذاکرات میں بعض فریقین نے کہا کہ ایران کے نئے مذاکراتی وفد سے اسلامی جمہوریہ ایران کے مذاکرات میں شامل ہونے کا عزم ظاہر ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ویانا میں ایران کی تجویز پر غور کرنے کے لئے ورکنگ گروپس کے متعدد اجلاس منعقد ہوئے ۔ اس سے قبل ایران نے پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں دو سندیں پیش کیں ۔