بھارت چابہار بندرگاہ کے ساتھ کیے گئے عہد پر قائم رہیں گے
شیعہ نیوز: ممبئی پورٹ کے بورڈ کے چیئرمین اور IPGL کمپنی کے سی ای او نے کہا ہے کہ چابہار کے حوالے سے اپنے وعدے پر پابند ہے۔
یہ بات چابہار کے دورے پر آئے ہوئے بہارتی عہدیدار راجیو جلوتا نے جمعرات کے روز چابہار فری زون آرگنائزیشن کے سربراہ ‘نصراللہ ابراہیمی’ کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم چابہار بندرگاہ کے ساتھ کیے گئے عہد پر قائم رہیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ چابہار فری زون کے ساتھ طویل مدتی اور مستحکم تعاون کا تصور کیا گیا ہے اور ہم مزید بات چیت کے ساتھ ایک متحرک معیشت حاصل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ IPGL کی پیداوار اور انتظام کی صورتحال کی وجہ سے، اب تک ہماری بندرگاہیں چابہار کی سرگرمیوں پر زیادہ توجہ نہیں دے سکیں لیکن ہندوستان کی مرکزی حکومت چابہار کو ایک اہم ٹرانزٹ بندرگاہ اور ایران (CIS)اور قفقاز کے ممالک ساتھ سامان کے تبادلے کے لیے ایک ورکشاپس کے طور پر سمجھتی ہے۔
IPGL کے سی ای او نے مزید کہا کہ اس کمپنی میں انتظامی تبدیلیوں کے ساتھ، ہندوستان کی مرکزی حکومت نے ہمیں موجودہ صورتحال اور خطے کی موجودہ حقیقتوں پر رپورٹ پیش کرنے کے لیے چابہار بھیجا ہے۔
جلوتہ نے کہا کہ تہران میں ہماری اچھی ملاقاتیں ہوئیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ان ملاقاتوں کے اثرات اگلے مہینے میں معلوم ہو جائیں گے۔.
انہوں نے شہید بہشتی بندرگاہ کو فری زون میں شامل کرنے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس طرح کی ملاقاتیں آنے والے سالوں میں دونوں ممالک کی تجارت اور معیشت میں مدد کریں گی۔
انہوں نے ہم آنے والے سالوں میں مارکیٹنگ کے شعبے میں ایک ساتھ مل کر کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر فری زون کی جانب سے تجاویز پیش کرنے کی صورت میں ہم اس کا خیرمقدم کریں گے اور درحقیقت میں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم نے چابہار کی بندرگاہ کے ساتھ جو عہد کیا ہے، اس پر قائم رہیں گے۔
چابہار فری زون آرگنائزیشن کے سربراہ نصراللہ ابراہیمی نے اس ملاقات میں کہا کہ چابہار سرمایہ کاری، پیداوار اور تجارت کی سرزمین ہے اور چابہار فری زون کے دیگر انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ سمندری شعبے میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینا ہماری اہم ترجیح ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چابہار فری زون کا نقطہ نظر اقتصادی کارکنوں اور ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے تمام شعبوں میں پیداوار اور برآمدات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی منصوبہ مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل کرنا اور سب سے اہم منصوبہ سمندری میدان میں مطلوبہ بنیادی ڈھانچے کو لیس اور تعمیر کرنا ہے۔
ابراہیمی نے بتایا کہ ہم جہاز رانی اور سمندری بنیادی ڈھانچے کو مکمل کرنے میں ہندوستانی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں تاکہ ہم برآمدات اور ٹرانزٹ میں اپنے تبادلے اور مواصلاتی صلاحیت کو بڑھا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کی پالیسیوں کے فریم ورک کے اندر چابہار فری زون اور IPGL کے درمیان کسی بھی مفاہمت کی یادداشت کی حمایت کریں گے لیکن ہم توقع کرتے ہیں کہ دوسرے فریق بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔
ابراہیمی نے بتایا کہ ہمارے پاس چابہار فری زون میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے قیام کے لیے اچھی صلاحیتیں ہیں جن میں ٹیکس اور کسٹم کے شعبے میں 20 سال کی چھوٹ اور تجارتی تعلقات کی سہولتیں کی فراہمی شامل ہیں