اہم پاکستانی خبریں

مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، سرا ج الحق

شیعہ نیوز: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کے ایک ہزار دنوں میں صرف پروپیگنڈا فعال، باقی تمام ادارے زوال کا شکار رہے۔ حکومت کی تین سالہ کارکردگی نے 22 کروڑ عوام کو غم سے نڈھال کر دیا۔ حکومت کے جھوٹے وعدوں اور دعووں سے ہر طرف مایوسیاں پھیل چکی ہیں۔ ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ گھر، ایک ارب درخت باقی اعلانات کی طرح جھوٹے پروپیگنڈا تک محدود رہے۔ کچھ پالیسیاں نہیں، ملک کا معاشی نظام مکمل طور پر آئی ایم ایف کے قبضے میں ہے۔ مزدور، کسان، سرکاری، غیر سرکاری ملازمین اور چھوٹے تاجر سب ہی پریشان ہیں۔ ملک مافیاز کے رحم و کرم پر ہے۔ آڈیٹر جنرل کا آڈٹ رپورٹ سے انکار کا مطلب پوری دال ہی کالی ہے۔ موجودہ نظام مکمل ناکام ہوچکا، اسلامی نظام تمام مسائل کا حل ہے، جماعت اسلامی کی جدوجہد اس ملک میں نظام کی تبدیلی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف زرعی ملک کے کسانوں کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے۔

حکومت کھاد، خام تیل، زرعی آلات، بجلی پر مزید ٹیکس کی بجائے سبسڈی کا اعلان کرتے ہوئی ظالمانہ شرائط سے انکار کا اعلان کرے۔ پہلے ہی گنا، گندم، چاول، کپاس پیدا کرنے والے ملک کی عوام خود ان چیزوں سے محروم ہے۔ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی۔ غربت، بے روزگاری میں ریکارڈ اضافہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اگر گندم کی ریکارڈ فصل ہوئی ہے تو آٹا 90 روپے کلو کیوں ہے۔؟ کرونا فنڈ کے بارہ سو ارب روپے کے پیکیج کی تفصیلات سامنے لائی جائیں، تاکہ اس حوالے سے اصل صورت حال کا اندازہ ہوسکے۔ آڈیٹر جنرل کی طرف سے آڈٹ رپورٹ میں تاخیر کچھ تو غلط ہے، کی طرف اشارہ ہے۔ مختلف بین الااقوامی ادارے پہلے ہی پاکستان میں کرپشن کے اضافے پر بات کرچکے ہیں۔ حکومت نے احتساب سب کا اور کرپشن کے خاتمے کے دعوے کا خود ہی مذاق بنا دیا ہے۔ ہر طرف مافیاز کا راج ہے، آدھی درجن مافیا نے ملک کو مفلوج کر دیا ہے، جس مافیا پر بھی تھوڑی سی تحقیق ہوئی، اس کے پیچھے وزیراعظم کے دوست نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام سے پہلے سے بھی زیادہ جھوٹ بولنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر بننے والے بجٹ میں عوام کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں ہے۔ پاکستان کی معشیت آئی سی یو میں ہے، جھوٹے اعشاریوں پر قوم کو بیوقوف بنانے کی کوشش اب بند ہونی چاہیئے، حکومت اگر دعوے میں سچی ہے تو قیمتیں 25 جولائی 2018ء پر لانے کا اعلان کرے، ملک معاشی، سیاسی، اقتصادی بحرانوں کا شکار ہے، وزیراعظم نے اب تک عوام کے لیے کوئی رائٹ ٹرن نہیں لیا۔ تین سال میں مزید لاکھوں افراد خط غربت سے نیچے جا چکے ہیں۔ بجٹ میں عوام کو ریلیف نہ ملا تو مہنگائی سے تنگ عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کھانا ممکن نہیں رہے گا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ مغربی طاقتیں اور اسلام دشمن عناصر مسلمانوں کو لڑا رہے ہیں۔ عالم اسلام اپنے دشمنوں کو پہچانے اور سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے یک جان ہو جائے۔ آپس کی لڑائیاں مسلمانوں کو کمزور کر رہی ہیں۔ امت کو تقسیم کرنا یہودیوں کا ایجنڈا ہے۔ بیت المقدس کی حفاظت امت مسلمہ کا اولین فرض ہے۔ او آئی سی فوری طور پر غزہ کی بحالی کے لیے فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button