حالیہ مردم شماری میں گلگت کے ساتھ نا انصافی کی گئی، الیاس صدیقی
شیعہ نیوز:وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی و رہنما ایم ڈبلیو ایم الیاس صدیقی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ مردم شماری میں گلگت کے ساتھ بہت ناانصافی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں رہتے ہوئے یہاں کے وسائل استعمال کرتے ہوئے ہزاروں افراد نے اپنا اندراج اپنے آبائی علاقوں میں کروایا ہے جس کی وجہ سے 2017 کے مقابلے میں گلگت کی آبادی میں 35000 افراد کی کمی سامنے آئی ہے۔
لہذا حالیہ مردم شماری کے دوران جنہوں نے خود کو گلگت کا شہری لکھوایا، ملازمتیں اور گندم، آٹا کوٹہ صرف ان کو ہی دیا جائے۔ جن گھرانوں نے گلگت میں رہتے ہوئے اپنا اندراج آبائی علاقوں میں کیا ہے ملازمت اور گندم اور بجلی جیسی سہولیات بھی وہاں سے حاصل کریں۔الیاس صدیقی نے کہا کہ حالیہ مردم شماری کے ذمہ داران کو چاہیے کہ وہ گلگت میں مقیم افراد کو گلگت میں شمار کرنے کے لیے دوبارہ مردم شماری کریں۔ جو انکار کرے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
گلگت کے وسائل استعمال کرتے ہوئے آبائی علاقوں میں اپنا اندراج کرنا گلگت کے ساتھ سنگین ظلم ہے، اس سے گلگت شہر کی تعمیر و ترقی اور وسائل کے حصول و تقسیم میں بڑے مسائل پیدا ہوں گے۔
دوسری جانب پاراچنار سے تعلق رکھنے والے شہید علامہ محمد نواز عرفانی کے مزار کی تعمیر کے دوسرے مرحلے کے کام کا سنگ بنیاد علامہ شیخ فدا مظاہری نے رکھ دیا۔
اس موقع پر سیکرٹری انجمن حسینیہ عنایت علی طوری، چئیرمین زیارت کمیٹی حاجی جواد حسین بنگش بمعہ اراکین، صدر علمدار فیڈریشن کربلائی عمران علی اور دیگر قومی مشران بھی موجود تھے۔