
اسرائیل سے لڑنے کے بجائے ترکی عراق پر حملہ کرنے پر تیار
شیعہ نیوز:عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے ترکی کے حملوں کے پیش نظر شمالی عراق میں واقع 38 گاؤں کو ان کے مکینوں سے خالی کرا لیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی کے حملوں کے باعث صوبہ دہوک کے مختلف مقامات پر کھیتوں میں آگ لگ گئی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کردستان پیشمرگہ پارٹی کے پارلیمانی لیڈر "ریوینگ ہروری” نے بتایا ہے کہ ترکی کے فضائی اور زمینی حملوں کے باعث شمالی عراق کے لوگوں کے بہت ہی ابتر صورتحال سے دوچار اور اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوگـئے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی کے علیحدگی پسند گروہ پی کے کے سے وابستہ عناصر کے کسی بھی پہاڑی علاقے میں مستقل اڈے قائم نہیں ہیں کہ جن کا مقابلہ کرنے کے بہانے ترکی نے شمالی عراق کے مختلف مقامات پر 8 فوجی چوکیاں قائم کی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ترکی کے ایف 16 طیاروں نے جمعرات کے شب عراقی کردستان کے صوبے دہوک پر بمباری کی ہے کہ جس کے نتیجے میں متعدد کھیتوں اور باغات میں آگ بھڑک اٹھی۔