
بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کا اسرائیل پر مسلسل عدم اعتماد، مزید پروازیں ملتوی
شیعہ نیوز: اسرائیل میں سیکورٹی خطرات میں اضافے کی وجہ سے بین الاقوامی فضائی کمپنیوں نے پروازوں کی معطلی کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمنی اور فلسطینی مقاومت کی جانب سے تل ابیب اور دیگر شہروں پر میزائل اور راکٹ حملوں کی وجہ سے اسرائیل میں بین الاقوامی پروازیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی حکومت بڑھتی ہوئی عالمی تنہائی اور سیکیورٹی بحران کی وجہ سے عالمی فضائی کمپنیوں کی جانب سے اسرائیل کے لیے پروازوں کی معطلی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے معاملے پر ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان تلخ گفتگو، اختلافات کھل کر سامنے آگئے
عرب اور صہیونی میڈیا نے کہا ہے کہ تمام تر سیاسی دباؤ کے باوجود متعدد بین الاقوامی فضائی کمپنیاں اپنی پروازوں کو دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ نہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ اسرائیل میں سیکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال اور تناؤ کے باعث مسافروں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔
جرمنی کی سب سے بڑی فضائی کمپنی لفتھانسا نے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب کے لیے اس کی پروازوں کی معطلی 15 جون تک بڑھا دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ خطے میں اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کے سبب پیدا ہونے والے کشیدہ حالات اور سیکیورٹی خطرات کی بنا پر کیا گیا ہے۔
برٹش ائیرویز سمیت کئی اور فضائی کمپنیاں بھی اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں یا تو مکمل طور پر معطل کر چکی ہیں یا طویل مدت کے لیے مؤخر کر چکی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے تسلیم کیا ہے کہ پروازوں کی معطلی کا بحران جلد حل ہوتا دکھائی نہیں دیتا، جس سے اسرائیل کے اندر سیاسی و سیکیورٹی حلقوں میں تشویش بڑھ گئی ہے۔
اس صورتحال کو ماہرین اسرائیل کے بڑھتے ہوئے سفارتی اور سیکیورٹی بحران کی علامت قرار دے رہے ہیں۔ نہ صرف غزہ میں جاری جنگ اور خطے میں کشیدگی بلکہ عالمی سطح پر اسرائیل کی پالیسیوں پر تنقید کے باعث، دنیا کی بڑی فضائی کمپنیاں اب اسرائیل کو ایک غیر محفوظ منزل سمجھنے لگی ہیں۔
یہ صورتحال اسرائیلی حکومت پر نہ صرف معاشی دباؤ بڑھا رہی ہے بلکہ عالمی سطح پر اس کے امیج کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔