
ایران نے عالمی جوہری ایجنسی کی ٹیم کو دورے کی اجازت دے دی
شیعہ نیوز: تعاون کے نئے طریقہ کار پر بات چیت ہوگی، جوہری تنصیبات کا معائنہ ایجنڈے میں شامل نہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ایک تکنیکی ٹیم کو آئندہ ہفتوں میں ایران کا دورہ کرنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ ایجنسی اور تہران کے درمیان تعاون کے نئے طریقہ کار پر بات چیت کی جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ یہ وفد صرف تکنیکی مشاورت کے لیے آئے گا اور اس کا مقصد جوہری تنصیبات کا معائنہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کا سیٹلائٹ روسی راکٹ کے ذریعے خلاء میں روانہ کیا جائے گا
انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی اور علاقائی حالات میں یہ ضروری ہے کہ ایران اور عالمی جوہری ایجنسی کے درمیان نئی شرائط کے تحت تعاون کی نوعیت پر ازسرنو غور کیا جائے۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے ایران کے یورینیم افزودگی کے حق کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی قومی ضروریات کے مطابق افزودگی جاری رکھے گا اور اسے ہر وہ تکنیکی صلاحیت حاصل ہونی چاہیے جو وہ ضروری سمجھے۔
انہوں نے 2015 کے جوہری معاہدے میں شامل تین یورپی فریقوں کو متنبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لاگو کرنے کے لیے اسنیپ بیک میکانزم کو فعال نہ کریں، کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے دستبرداری پر غور کرسکتا ہے۔