ایران دوسرے فریقین کی بدعہدی کو برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ راونچی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر یکطرفہ عمل درآمد طویل مدت کے لئے ممکن نہیں بلکہ اپنے قومی مفادات کے حصول اور غیرقانونی پابندیوں کے سامنے خاموش نہیں رہے گا۔
یہ بات اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت Atomic نے جمعرات کے روز قرار داد 2231 پر عمل درآمد کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کے لیے منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے قومی مفادات حاصل کرنے کے لئے کوئی رکاوٹ کا سامنا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کے ایک طرفہ نفاذ کو پائیدار قرار نہیں دیتے ہوئے کہا کہ ایران غیر قانونی پابندیوں اور دوسرے فریقین کی بدعہدی کو برداشت نہیں کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کا ایک طرفہ نفاذ ممکن نہیں ہے اور اس معاہدے کے مکمل نفاذ کو دوسرے فریقین کی پابندی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے کی شق نمبروں 26 اور 36 کے مطابق جوہری معاہدے میں اپنے کچھ وعدوں کو معطل کردیا ہے۔
روانچی نے کہا کہ ایران اپنے جوہری وعدوں پرواپس آسکتا ہے لیکن لیکن پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی معیشت ، عوام اور بچوں کو پہنچنے والا نقصان ناقابل واپسی ہے۔
ایرانی نمائندے نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ احترام کے ساتھ احترام کا جواب دیا ہے اور منطق کے ساتھ منطق کا جواب دیا لیکن ہم غنڈہ گردی اور دھمکی کو قبول نہیں کر سکتے ہیں اور منہ توڑ جواب دیں گے۔