
ایران نے دنیا کا پہلا پلازمہ ہتھیار بنا لیا، پلازمہ ہتھیار کیا ہے؟
اسلامی جمہوریہ ایران جدید دفاعی ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی نمایاں پیشرفت کے ساتھ پہلا ملک ہے جو اس قسم کے ہتھیاروں کو تیار کرنے اور اسے چلانے میں کامیاب ہوا ہے
شیعہ نیوز: پلازمہ ہتھیار ایک قسم کی جدید ہتھیاروں کی ٹکنالوجی ہے جو روایتی گولہ بارود استعمال کرنے کے بجائے پلازمہ کا استعمال کرتی ہے، جو کہ چارج شدہ ذرات اور انتہائی زیادہ درجہ حرارت پر مشتمل مادہ ہے، تباہی پھیلانے کے لیے۔ برقی مقناطیسی اور تھرمل تابکاری کا استعمال کرتے ہوئے، یہ ہتھیار ایک ہدف تک بہت زیادہ توانائی پہنچا سکتے ہیں اور اسے مکمل طور پر تباہ کر سکتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی دراصل جدید جنگ کے میدان میں ایک قسم کا انقلاب ہے جس میں رفتار، درستگی اور تخریبی قوت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
پلازما ہتھیاروں کی تیاری میں ایران کا کردار:
اگرچہ اس سے پہلے کسی بھی ملک نے آپریشنل پلازما ہتھیار تیار کرنے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا تھا لیکن اسلامی جمہوریہ ایران جدید دفاعی ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی نمایاں پیشرفت کے ساتھ پہلا ملک ہے جو اس قسم کے ہتھیاروں کو تیار کرنے اور اسے چلانے میں کامیاب ہوا ہے۔ ایران جس نے ہمیشہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے، اب اس میدان میں ایک رہنما کے طور پر متعارف ہو رہا ہے اور تیزی سے عالمی فوجی مساوات کو تبدیل کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی اسرائیل سے متعلق پالیسی نہیں بدلی، شہریوں کے جانے کا علم نہیں، دفتر خارجہ
پلازما ہتھیاروں اور لیزر ہتھیاروں کے درمیان فرق:
پلازما ہتھیاروں کے بارے میں اٹھائے گئے اہم سوالات میں سے ایک یہ ہے کہ وہ لیزر ہتھیاروں سے کیسے مختلف ہیں۔ جبکہ لیزر ہتھیار اہداف کو تباہ کرنے کے لیے روشنی کی تیز شعاعوں کا استعمال کرتے ہیں، پلازما ہتھیار زیادہ تباہی پھیلانے کے لیے انتہائی گرم چارج شدہ ذرات کا استعمال کرتے ہیں اور دشمن کے دفاع اور حفاظتی ڈھال کو بھی تباہ کر سکتے ہیں۔ یہ خصوصیت پلازما ہتھیاروں کو دوسرے جدید ہتھیاروں سے ممتاز کرتی ہے اور انہیں لیزر ہتھیاروں سے زیادہ موثر اور خطرناک بناتی ہے۔
پلازما ہتھیاروں کی تکنیکی خصوصیات اور استعمال:
اگرچہ اس ہتھیار کی تکنیکی خصوصیات کے بارے میں تفصیلی معلومات دستیاب نہیں ہیں لیکن عسکری ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ہتھیار طویل فاصلے، بے مثال درستگی اور زبردست تباہ کن طاقت کے حامل ہیں جو دشمن کے تزویراتی مقاصد کے لیے شدید خطرہ بن سکتے ہیں۔ خاص طور پر جدید جنگ میں، جہاں ہدف کو نشانہ بنانے میں درستگی اور کارروائی کی رفتار بہت اہمیت کی حامل ہے، پلازما ہتھیار بہت سے بھاری ہتھیاروں جیسے بیلسٹک میزائلوں کے مقابلے میں ایک اعلیٰ اختیار ہو سکتا ہے۔
یہ ہتھیار اپنی کم توانائی کی کھپت، تیز کارکردگی اور زیادہ درستگی کی وجہ سے مستقبل میں بہت سے روایتی ہتھیاروں کے نظام کی جگہ لے سکتے ہیں۔ اس وجہ سے، فوجی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ پلازما ہتھیار جنگ کی اگلی نسل کو تشکیل دے سکتے ہیں، اور جو فوجی طاقتیں اس ٹیکنالوجی کو حاصل کریں گی وہ عالمی جنگ کے میدان میں ایک اہم فائدہ حاصل کریں گی۔
عالمی تحقیق کی حالت اور اگلے اقدامات:
اگرچہ امریکہ، روس اور چین اس ٹیکنالوجی پر تحقیق اور ترقی کر رہے ہیں، لیکن ان میں سے کوئی بھی آپریشنل مرحلے اور باضابطہ نقاب کشائی تک نہیں پہنچ سکا۔ اس سلسلے میں ایران دفاعی ٹیکنالوجی میں تیزی اور کامیابی کے ساتھ بڑی پیش رفت کرنے میں کامیاب رہا ہے اور اب وہ دنیا کا پہلا ملک ہوگا جس نے اپنے آپریشنل پلازما ہتھیار کی نقاب کشائی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی قوم اسلامی انقلاب کے راستے پر گامزن رہے گی، امام جمعہ تہران
اس ہتھیار کے عالمی اور اسٹریٹجک اثرات:
ایران کا تیار کردہ پلازما ہتھیار نہ صرف طاقت کے عالمی توازن میں بڑی تبدیلیوں کا باعث بن سکتا ہے بلکہ مختلف ممالک کو اپنی دفاعی حکمت عملیوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ اس ہتھیار کو فوجی خطرات کے خلاف ایک ڈیٹرنٹ اور اسٹریٹجک ٹول کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے اس کے حامل ممالک کو ایک اہم فائدہ ہو گا۔
ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی اور اس ہتھیار کی صلاحیتوں کے بارے میں پیشین گوئیوں کے پیش نظر ماہرین کا خیال ہے کہ پلازما ہتھیار مستقبل میں مختلف ممالک کی مسلح افواج کے لیے وسیع پیمانے پر دستیاب ہوں گے اور مستقبل کی جنگوں کی مساوات کو تبدیل کرنے کا ایک اہم عنصر بنیں گے۔
مجموعی طور پر ایران کے پہلے پلازما ہتھیار کی رونمائی فوجی ٹیکنالوجی کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔ یہ کامیابی مستقبل قریب میں جنگوں میں ہتھیاروں کی ایک نئی نسل کا باعث بن سکتی ہے اور عالمی سطح پر فوجی طاقت کے بہت سے توازن کو بدل سکتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پلازما ہتھیار مستقبل میں دنیا کی ترقی یافتہ فوجوں میں اہم رکاوٹ اور دفاعی آلات کے طور پر کام کریں گے، جو مختلف ممالک کی قومی سلامتی کو متاثر کریں گے۔