مشرق وسطی

ایران کی بحرین اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی مذمت

شیعہ نیوز : ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں بحرین اور ناجائز صیہونی ریاست کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بحرین کے ایک شرمناک اور توہین آمیز اقدام قرار دیا ہے۔

اس بیان میں لکھا گیا ہے کہ بحرین کے اس شرمناک اقدام نے امریکی انتخابات کی قربان گاہ پر فلسطینی مقصد اور فلسطینی عوام کی دہائیوں سے جاری جدوجہد اور مصائب کو ذبح کردیا۔

اس بیان کے مطابق، بلاشبہ فلسطین کے مظلوم اور حق پسند عوام اور دنیا کے آزاد مسلمان غاصب اور باغی صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو قبول نہیں کریں گے، فلسطین کی مظلوم قوم اور دنیا کی آزاد اقوام کی تاریخی یاد میں اس شرمناک عمل کو ہمیشہ کے لئے قائم رہے گا۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بحرینی حکومت نے ایک بنیادی غلطی میں اپنے عوام سے قانونی حیثیت حاصل کرنے کے بجائے ان سے منہ موڑ لیتے ہوئے قابض صیہونیوں کے ساتھ تعلقات قائم کرلیا جس نے امریکی داخلی انتخابات کے لئے فلسطین کے مقدس مقصد کی قربانی دی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ بحرین کے حکمران اس کے بعد سے صیہونیوں کے جرائم میں خطے اور عالم اسلام کی سلامتی کو مستقل خطرہ بنانے اور مظلوم فلسطین اور خطے میں عشروں کی تشدد ، ہلاکت ، جنگ ، دہشت گردی اور خونریزی کی جڑ کی حیثیت سے اس میں ملوث ہوں گے، بحرین کی حکومت کے اس اقدام کا نتیجہ صرف فلسطین کے مظلوم عوام ، مسلمانوں اور دنیا کی آزاد اقوام کے بڑھتے ہوئے غصے اور دیرپا منافرت ہوگا۔

اس بیان میں وزارت خارجہ نے خلیج فارس کے علاقے میں ناجائز صیہونی ریاست کے کسی بھی عدم تحفظ اقدام کی انتباہ دیتے ہوئے بحرین کی حکومت اور اس کے ساتھ ملحقہ دیگر حکومتوں کو اس ضمن میں کسی بھی کارروائی کے تمام نتائج کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ ناجائز صیہونی ریاست اور متحدہ عرب امارات نے جمعرات کے روز باضابطہ طور پر ایک مشترکہ بیان میں دوطرفہ تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا۔

فلسطینی گروپوں نے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی مقصد کے خلاف غداری اور صیہونی رنگ برداری کے جرائم کی توثیق قرار دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button