طالبان کو تسلیم کرنے کی پوزیشن میں نہيں: ایران
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے سلسلے میں ، ایران اور تمام پڑوسی ملک جس بات پر زور دیتے ہیں وہ ایک وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ہے کہ جس میں اس ملک کی تمام قوموں کی شرکت ہو ۔
ترجمان وزارت خارجہ سعید خطیب زادہ نے دوشنبہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ افغان عوام کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی پوری طرح سے واضح رہی ہے اور تمام مسائل کے باوجود ہم نے یہی کوشش کی ہے کہ افغان عوام کے لئے چاہے وہ پناہ گزیں ہوں یا افغانستان کے اندر ، حالات بہتر ہوں ۔
انہوں نے بتایا کہ ہم افغانستان کے تمام فریقوں سے رابطے میں ہیں اور خصوصی نمائندے جناب قمی کے دورہ افغانستان کے دوران ، اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو باریک بینی کے ساتھ طالبان کے سامنے واضح کیا گيا اور ہم ابھی طالبان کو باضابطہ تسلیم کرنے کے مرحلے میں نہيں ہیں اور ہمیں امید ہے کہ کابل کے حکام ایسی سمت میں آگے بڑھيں گے جہاں انہيں بین الاقوامی طور پر تسلیم کئے جانے کی منزل مل جائے گي ۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ علاقے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ در اصل کچھ غیر علاقائي ملکوں کی مداخلت کا نتیجہ ہے اور ہم امریکہ کو یہ نصیحت کرتے ہيں کہ وہ علاقے میں امن و سکون خراب کرنے کے لئے منصوبہ بندی کے بجائے ، علاقے کے حقائق کو سمجھنے کی کوشش کرے اور یہ جان لے کہ علاقے کو اربوں ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت سے نہ صرف یہ کہ علاقے میں امن قائم نہيں ہوگا بلکہ اس سے امریکیوں کے دوہرے معیار بھی سب کے سامنے واضح ہو رہے ہيں ۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ انسانی حقوق ، امریکہ کے لئے ایک حربہ اور خارجہ پالیسی کا ایک وسیلہ رہے ہيں اور اس نے ہمیشہ اسے ، ان ملکوں کے خلاف استعمال کیا ہے جنہوں نے امریکہ کی استعماری پالیسیوں کے سامنے سر جھکانے سے انکار کر دیا ہے ۔