
ایران پر ممکنہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ظریف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی وزیر خارجہ نے یہ واضح طور پر خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف کسی بھی ممکنہ حملہ ایک مکمل اور کھلی جنگ کا باعث بنے گا۔
یہ بات محمد جواد ظریف نے گزشتہ روز امریکی ٹی وی چینل سی این این کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران خطی تنازعات میں نہ پڑنے کے لئے پرامید ہے بلکہ اپنے علاقائی حریفوں بشمول امارات کے ساتھ مذاکرات چاہتا ہے تاہم امریکہ سے مذاکرات کا امکان نہیں جب تک وہ جوہری معاہدے کے تحت ایران مخالف پابندیوں کا خاتمہ نہ کرے۔
انہوں نے سعودی تیل تنصیبات پر حالیہ حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، ایران پر امریکہ اور عربستان کے ممکنہ حملے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران پر جارحیت کی صورت میں خطے میں کھلی جنگ ہوگی جس کی وجہ سے سعودی عرب کو آخری ’’امریکی سپاہی کے زندہ ہونے تک لڑنا ہوگا۔‘‘
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ انہوں نے واضح پر وطن عزیز کے دفاع پر بیان دیا ہے اور اس بات کی بھی وضاحت کرتے ہیں کہ ایران خطے میں کسی فوجی محاذ آرائی میں نہیں پڑنا چاہتا تاہم ملکی دفاع کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔
واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی شہر بقیق میں بڑی آئل فیلڈ اور آرامکو کمپنی کے پلانٹ پر یمنی فورسز نے ڈرون حملہ کرکے تباہ کردیا جس کے نتیجے میں سعودی عرب کی تیل کی سپلائی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہے اور سعودی عرب کو وسیع پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے ۔
امریکہ نے فورا اور کسی تحقیق کے بغیر حملوں کی ذمہ داری ایران پر عائد کردی اور سعودی عرب نے بھی امریکہ کی پیروی کرتے ہوئے الزام ایران پر عائد کردیا۔
امریکہ اور سعودی عرب دونوں اس سلسلے میں ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں جنگ مسلط کرنے کی صورت میں ایران نے منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔