
ایران: موساد کے سینیئر جاسوس کو پھانسی دے دی گئی
شیعہ نیوز: ایرانی عدلیہ کے میڈیا سینٹر نے بتایا کہ ایران میں موساد کی متعدد کارروائیوں کے ذمہ دار سینئر جاسوس اور فیلڈ سپورٹر، جو صیہونی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے کے علاوہ، تہران میں شہید صیاد خدائی کے قتل کا آپریشنل اور تکنیکی معاون تھا، کو آج صبح بروز بدھ 30 اپریل، قانونی کارروائی کے بعد پھانسی دے دی گئی۔
صیہونی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے والے محسن لنگرنشین کو آج بدھ کی صبح فوجداری طریقہ کار کے مکمل عمل سے گزرنے اور سپریم کورٹ میں فیصلے کی تصدیق اور حتمی شکل دینے کے بعد پھانسی دے دی گئی۔
محسن لنگرنشین کو ستمبر 2020 میں صیہونی انٹیلی جنس سروس نے ملازمت پر رکھا تھا جس نے مختلف تربیتی کورسز سے گزرنے کے بعد دسمبر 2020 میں موساد کے لیے پہلا مشن انجام دیا۔
یہ بھی پڑھیں : شرافت کو کمزوری نہ سمجھا جائے,حسین مقدسی
2 سال کے دوران جاسوسی اور صیہونی حکومت کے اعلیٰ افسران اور ملک کے اندر ان کے کارندوں کے ساتھ قریبی آپریشنل تعاون کے دوران، وہ دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت اور تہران میں شہید صیاد خدائی کے قتل کے موقع پر موجود ہونے سمیت اہم کارروائیوں میں ملوث تھا۔
محسن لنگرنشین کی مجرمانہ کارروائیوں میں اصفہان میں وزارت دفاع سے وابستہ ایک صنعتی مرکز پر حملے کے لیے لاجسٹک، تکنیکی اور آپریشنل مدد فراہم کرنا، ایران میں موساد کے عناصر کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے مواصلاتی آلات کی اور گاڑیوں کی خریداری اور انہیں آپریشنل آلات سے لیس کرنا، موساد کے افسران سے رقم کی منتقلی، ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد عناصر کو پھیلانا شامل ہیں۔
موساد کے لیے اس فرد کی جاسوسی اور اس سے منسلک دہشت گرد ٹیموں کی حمایت متعدد انٹیلی جنس اور تکنیکی دستاویزات بشمول مدعا علیہ کا موساد سروس (ریڈ ونڈوز) کے ساتھ محفوظ مواصلاتی رابطہ ثابت ہوا اور جب عدالت میں مقدمہ چلایا گیا اور دستاویزات دکھائی گئیں تو مجرم نے بالآخراعتراف کرلیا۔
جاسوس نے جارجیا اور نیپال میں دو مواقع پر موساد کی انٹیلی جنس کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کی اور ٹاسک حاصل کیا۔
متعدد کارروائیوں میں، محسن لنگرنشین نے اندرونی انٹیلی جنس اور آپریشنل عناصر کو مربوط کرنے کے لیے موساد کے سینئر افسران کو گمنام سم کارڈز، موبائل فونز اور موبائل انٹرنیٹ موڈیم فراہم کیے ۔
لنگرنشین نے موساد کے ایجنٹوں سے بھی کئی مواقع پر رقم وصول کیں اور ملک کے اندر اپنے رابطوں تک پہنچائیں۔
لنگرنشین کی جانب سے کی جانے والی سب سے اہم معاونت اور جاسوسی کی کارروائیوں میں سے ایک موساد افسر کے حکم پر شہید صیادخدائی کی نگرانی کے لیے موٹر سائیکل خریدنا اور قتل کے مقام پر پہنچ کر حملہ آور کو شہید کی موجودگی کی اطلاع دینا اور آپریشن مکمل ہونے کے فوراً بعد جائے وقوعہ سے چلے جانا ہے۔