دنیا

ایران-امریکہ مذاکرات خطرے میں، امریکی اخبار کا دعویٰ

شیعہ نیوز: امریکی اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان آئندہ مذاکرات منسوخ یا مؤخر ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا اگلا دور آئندہ ہفتے متوقع ہے تاہم صہیونی لابی کی منفی سرگرمیوں کی وجہ سے مذاکرات پر شکوک و شبہات کے سائے منڈلا رہے ہیں۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے انعقاد کا امکان روز بہ روز کم ہوتا جارہا ہے بنابراین اگلا دور ممکنہ طور پر منسوخ یا مؤخر ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : رہبر انقلاب کی متعین کردہ پالیسیاں امریکہ سے مذاکرات کی بنیاد ہیں، صدر پزشکیان

یہ دعوی ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے دو روز قبل تصدیق کی تھی کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ بات چیت کے نئے دور کی تیاری جاری ہے اور یہ بات چیت اتوار کے روز مسقط میں متوقع ہے۔

ایک طرف واشنگٹن پوسٹ مذاکرات کی راہ میں رکاوٹوں کا تاثر دے رہا ہے، تو دوسری جانب امریکی چینل نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اب بھی اتوار کے دن ایران کے حکام کے ساتھ چھٹے دور کی بات چیت میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔

یہ متضاد اطلاعات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ امریکہ کے اندر پالیسی سازی کے حلقوں میں تقسیم موجود ہے یا یہ کہ دونوں فریقین سفارتی دباؤ بڑھانے کے لیے بیانات کا استعمال کررہے ہیں۔ ایران کی جانب سے مذاکرات کے لیے آمادگی کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ امریکی میڈیا بظاہر یہ تاثر دے رہا ہے کہ مذاکرات کی راہ میں مشکلات ہیں۔

مستقبل کیا لائے گا؟

فی الحال، مذاکرات کے انعقاد یا منسوخی کے بارے میں کوئی حتمی بیان سامنے نہیں آیا۔ لیکن واضح ہے کہ ایران-امریکہ تعلقات کے حوالے سے رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے میڈیا ایک فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button