ایرانی میزائل حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے۔ واشنگٹن
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکہ آہستہ آہستہ اپنے فوجی اڈوں پرایران کے میزائلی حملوں میں اپنے جانی اور مالی نقصانات کا اعتراف کر رہا ہے۔
امریکہ نے بالاخراعتراف کیا ہے ہے کہ گزشتہ ہفتے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے میزائل حملوں میں 11 فوجی زخمی ہوئے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کے بیان کے مطابق 8 جنوری کو عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران نے میزائل حملے کیے تھے جن میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے تاہم ابھی تک امریکہ نے اپنے دہشت گرد فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے جو بعد میں دے گا اس لئے کہ پہلے پنٹاگون نے کہا تھا کہ ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن اب فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ زخمی اہلکاروں کو علاج کے لیے عراق کے الاسد ایئر بیس سے کویت اور جرمنی منتقل کیا گیا ہے ۔
ایران کی سپاہ پاسداران نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کے خون کا بدلہ لینے کے لئے انجام دی جانے والی اس کامیاب انتقامی کارروائی میں کم سے کم اسّی دہشت گرد امریکی فوجی ہلاک اور دوسو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
عرب ٹیلی ویژن چینلوں نے منجملہ المیادین ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران کے حملے میں خطے میں امریکہ کی سب سے بڑی فوجی چھاؤنی عین الاسد جل کر راکھ ہوگئی ہے اور وہاں موجود سبھی فوجی آلات اور جدیدترین سسٹم تباہ ہوگئے ہیں۔
عراق کے فوجی ذریعے نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایران کے میزائلی حملے میں اس فوجی اڈے کا ریڈار سسٹم پوری طرح تباہ ہوگیا ہے۔
دریں اثنا خبریں موصول ہوئی ہیں کہ عین الاسد فوجی چھاؤنی میں امریکی فوجیوں کے بھاری جانی ومالی نقصانات کا پردہ فاش ہونے کے خوف سے امریکی فوجیوں نے عراق کے انٹیلی جینس افسران کو اس چھاؤنی کا دورہ کرنے سے روک دیا ہے۔
العہد نیوز ویب سائٹ نے عراق کے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے خبردی ہے کہ عین الاسد میں موجود دہشت گرد امریکی فوجیوں نے عراق کے سیکورٹی اور انٹیلی جینس افسران کو اس چھاؤنی میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔