
ایرانی میزائل حملے، اسرائیل میں بے روزگاری کا طوفان، جون میں تقریبا 3 لاکھ افراد بے روزگار
شیعہ نیوز: ایرانی میزائل حملوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلنے کی وجہ سے صہیونی معیشت شدید متاثر ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں جون کے مہینے میں تقریبا 3 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے "وعده صادق 3” آپریشن کے تحت مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کیے گئے جوابی حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی معیشت شدید متاثر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : رہبر معظم کا وجود جنگ میں ہماری کامیابی کے اہم ترین عوامل میں سے ہے، سید حسن خمینی
معروف اقتصادی جریدہ کالکاسیت کے مطابق جون 2025ء کے دوران مقبوضہ علاقوں میں بے روزگاری کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
صہیونی ادارۂ شماریات کے مطابق مئی میں بے روزگاری کی شرح 4.2 فیصد تھی، جب کہ جون میں یہ اچانک بڑھ کر 10.1 فیصد تک جا پہنچی۔ اس کے نتیجے میں تقریباً 4 لاکھ 65 ہزار افراد روزگار سے محروم ہوچکے ہیں، جن میں سے صرف جون کے مہینے میں 2 لاکھ 92 ہزار افراد بے روزگار ہوئے۔
کالکاسیت نے ان اعداد و شمار کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اگرچہ یہ مکمل طور پر مستقل بے روزگاری نہیں بلکہ بعض صورتوں میں ملازمین کو عارضی طور پر برخاست کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی معیشت میں افرادی قوت کی شدید کمی محسوس کی جارہی ہے۔ مئی میں یہ شرح 61 فیصد تھی، جو جون میں کم ہو کر 56.8 فیصد تک پہنچ گئی۔ یہ کمی بھی ایک ماہ کے اندر اندر پیش آئی ہے، جو کہ معیشت میں جمود کی علامت ہے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق اسرائیل کی معیشت ایک تاریخی بحران سے دوچار ہے، جس کی بنیادی وجہ ایران کے ساتھ جنگ اور اس کے نتیجے میں بنیادی انفراسٹرکچر کی تباہی، کاروبار کی معطلی اور عوام کا احساس عدم تحفظ ہے۔
اسرائیلی اقتصادی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر یہ بحران طویل المدت شکل اختیار کرنے کا امکان ہے جس سے معیشت کو دوبارہ سنبھالنے میں برسوں لگ سکتے ہیں۔