اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ایرانی صدر کا دورہ پاکستان، ثمرات اور اہداف

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دورے کے دوران سرحدی سلامتی اور علاقائی امن کے امور زیر بحث آئیں گے، سرحدی منڈیاں اور رابطے باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں، کوشش ہے کہ دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے۔ صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا پاکستان اور چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی

شیعہ نیوز: ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے، اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پر وزیراعظم محمد شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و دیگر نے ان کا پرتباک استقبال کیا۔ ایران کے صدر کو اسلام آباد پہنچنے پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ پاک فضائیہ کے جوانوں نے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی۔ ایرانی صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح وفد میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینیئر وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔ اپنے قیام کے دوران ایرانی صدر آج صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔ اس دورے میں پاکستان اور ایران کے مابین اعلیٰ سطح وفود کے اجلاس آج ہوں گے۔ یہ ایران کے صدر کی حیثیت سے ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ اس دورے سے پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

اس سے قبل ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا طیارہ لاہور ایئرپورٹ پر اُترا، جہاں ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ دو روزہ سرکاری دورے پر لاہور پہنچے، جہاں صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا استقبال کیا، جس کے بعد تینوں شخصیات ایک ہی گاڑی میں ایئرپورٹ سے روانہ ہوئیں۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کو لاہور ایئرپورٹ پر بچوں نے گلدستے پیش کیے، جس پر ایرانی صدر نے بچوں سے اظہار شفقت کیا اور پُرتپاک استقبال پر صدر مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی صدر کے استقبال کیلئے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بھرپور تیاری کی گئی تھی، ایئرپورٹ کو پاکستان اور ایران کے پرچموں سے سجایا گیا تھا اور ایرانی صدر کے استقبال کیلئے ریڈ کارپٹ بھی بچھایا گیا تھا۔ ایرانی صدر کیساتھ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سمیت کئی وزراء اور اعلیٰ حکام کا وفد بھی آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان کا شیڈول

ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر وزراء بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایرانی صدر نے مزار اقبال پر فاتحہ پڑھی، پھول رکھے اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند کیے۔ اس سے قبل پاکستان کے دورے پر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا دورے کا مقصد تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا پاکستان کے دورے کے دوران سرحدی سلامتی اور علاقائی امن کے امور زیر بحث آئیں گے، سرحدی منڈیاں اور رابطے باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں، کوشش ہے کہ دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے۔ صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا پاکستان اور چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔

دوسری طرف ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ پاکستان کے دفتر خارجہ پہنچے، جہاں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ان کا استقبال کیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات کے دوران علاقائی استحکام، تجارت اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اہم شعبوں میں دوطرفہ روابط کے فروغ پر بھی بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت کو 10ارب ڈالر تک لے جانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ دوسری طرف ترجمان وزارت دفاع کے مطابق ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز نصیر زادہ نے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور بشمول علاقائی سلامتی، انسداد دہشت گردی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فریقین نے دفاعی تعاون کو بڑھانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان وزارت دفاع کے مطابق دونوں وزراء نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے مشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دفاعی سفارتکاری کی اہمیت پر زور دیا۔ ایرانی وزیر دفاع نے پْرتپاک استقبال پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی وزیر نے باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور اعتماد پر مبنی مضبوط دفاعی تعلقات استوار کرنے کی ایران کی خواہش کا اعادہ کیا۔ ترجمان وزارت دفاع کے مطابق ملاقات مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوئی، دونوں وزرائے دفاع نے پاکستان اور ایران کے دفاعی تعلقات کی مضبوطی، خطے کی خوشحالی اور سلامتی کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عہد کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button