دنیا

اسرائیل کے خلاف ایران کے ڈرون اور میزائل حملے تباہ کن تھے، امریکی صدر کا اعتراف

شیعہ نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ اگر امریکی فوج تل ابیب کو بچانے کے لئے نہ آتیں تو ایران کے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملے اس حکومت کو تباہ کر سکتے تھے۔

اے بی سی نیوز ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ اعتراف نیو یارک کے ویسٹ پوائنٹ میں یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی کی گریجویشن تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

بائیڈن نے یورپ اور مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا: ’’امریکہ کی تاریخ میں موجودہ دور جیسا کوئی دور نہیں آیا، ہم اپنی افواج سے دنیا کے مختلف حصوں بشمول اسرائیلی حکومت کے دفاع میں بیک وقت مختلف مشن انجام دینے کے لیے کہنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : القسام بريگيڈز کے مجاہدین نے پیچیده آپریشن کرکے متعدد صیہونیوں کو قیدی بنا لیا

انہوں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کا ذکر کئے بغیر صیہونی حکومت کے دفاع میں امریکی فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پر ایران کا ڈرون اور میزائل حملہ تباہ کن تھا۔ اور میں فوری جواب دینے اور حملے کے خلاف تل ابیب کی مدد کرنے پر امریکی فوج کی تعریف کرتا ہوں۔”

12 اپریل کو ایران نے دمشق میں سفارت خانے پر صیہونی حکومت کے فضائی حملے کے جواب میں اسرائیل کے خلاف وعدہ صادق کے نام سے ایک تعزیری کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کے صیہونی ٹھکانوں پر سیکڑوں میزائل اور ڈرون داغے۔

ایران نے کہا کہ اس نے امریکہ کو اسرائیلی حکومت کو سزا دینے کے تہران کے فیصلے کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا اور اس آپریشن کے بعد اسرائیلی اہداف پر حملے مکمل ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے بھی واضح کیا تھا کہ ایران کی فوجی کارروائی ایران کے سفارتی مقامات پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں جائز دفاع سے متعلق اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 پر مبنی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button