
جنگ کی صورت میں خطے میں امریکہ کا نام و نشان باقی نہیں رہے گا، عراقی مزاحمتی رہنما
شیعہ نیوز:عراق کی سید الشہداء بریگیڈ کے سیکرٹری جنرل ابوآلاء الولائی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے خلاف جنگ چھڑ گئی تو وہ امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کے لیے سینکڑوں مجاہدین روانہ کریں گے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ اس معاملے میں امریکی دوسری بار ذلیل و خوار ہوں گے، جس طرح وہ اس سے پہلے ذلت کے ساتھ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
الولائی نے مزید کہا کہ اس بار خطے میں امریکہ اور اس کے کرائے کے فوجیوں کا کوئی نشان باقی نہیں رہے گا اور قابض رژیم کی حمایت کرنے والی حکومتوں کا بھی خاتمہ ہوگا۔
دوسری طرف ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ موجودہ بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی امریکہ کے ساتھ ایران کے جوہری مذاکرات پر اثر انداز ہونے کے لیے ایک نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے۔
ادھر المانیٹر کی رپورٹر لورا روزن نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے نئے دور کے موقع پر بعض مغربی ذرائع ابلاغ میں "خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی” اور عراق میں امریکی سفارت خانے کے عملے کا انخلا، جیسی خبریں ایک قسم کی”نفسیاتی جنگ” کا حصہ ہیں۔