عراق ، اربعین حسینی کے قریب سعودی اسرائیلی ایماء پر فسادات
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراق میں بدعنوان سیاستدانوں اور معاشی بدحالی کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں 2 روز کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 4 مظاہرین ہلاک ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عراق میں معاشی بدحالی، سیاستدانوں کی مالی بے ضابطگیوں اور ناقص سہولیات کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے اور دارالحکومت بغداد کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔
بغداد میں تحریر اسکوائر پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس اور آبی توپوں کے استعمال کے بعد حالات بے قابو ہوگئے اور پرتشدد مظاہرے ہوئے۔
بدھ کے روز بعقوبہ ، المثنی، دیوانیہ، نجف اور بصرہ کے شہر بھی مظاہروں میں شامل ہو گئے۔ مظاہرین نے ذی قار صوبے میں صوبائی حکومت کی عمارت کو آگ لگا دی۔ یہاں سے اٹھنے والے دھوئیں کے کالے بادلوں نے بغداد کے مشرق میں آسمان کو بھر دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں اربعین ویزہ پالیسی، ایم ڈبلیوایم رہنما اسدنقوی کاعراقی سفیر کو خط
اس دوران عراقی سیکورٹی فورسز کے ہیلی کاپٹروں نے دارالحکومت بغداد کی فضاؤں میں گشت کیا اور حکام نے احتجاج کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مرکزی پُلوں کو بند کر دیا۔
بغداد کے جنوبی علاقے میں مظاہرین پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں4افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔
جبکہ 2 روز میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 4 مظاہرین جاں بحق ہوچکے ہیں اور یہ تعداد صرف دارالحکومت بغداد میں رپورٹ ہونے والی ہلاکتوں کی ہے جبکہ 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 40 سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں اربعین ویزہ پالیسی، ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کا عراقی حکام سے رابطہ
مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ تمام جاں بحق اور زخمی افراد سیکیورٹی فورسز اور حکومت کے حامیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔
حالات بےقابو ہونے کی بنا پر ناصریہ سمیت مختلف شہروں میں فوج کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔