عراق، وزارت عظمی کیلئے "نعیم السہیل” کے نام پر اتفاق
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)عراق میں سابق وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے استعفی سے شروع ہونے والا سیاسی بحران تاحال جاری ہے تاہم عراقی صدارتی دفتر کے ساتھ منسلک ذرائع نے خبر دی ہے کہ وزارت عظمی کے لئے سیاسی پارٹی "ائتلاف دولۃ القانون” کے سربراہ اور سابق عراقی وزیراعظم نوری المالکی کے نزدیکی ساتھی نعیم السہیل کے نام پر بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق نظر پیدا ہو گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق عراقی آج ہی چُنے گئے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان کر دیں گے۔
ذرائع کے مطابق بڑی عراقی سیاسی پارٹیوں پر مشتمل 7 رکنی کمیٹی نے وزارت عظمی کے لئے نعیم السہیل کے نام پر اتفاق کر لیا ہے تاہم اس کمیٹی کی طرف سے اپنے اتفاقِ نظر پر مبنی فیصلے کو عراقی صدر برہم صالح تک باقاعدہ طور پر پہنچائے جانے کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا۔ عراق کی بڑی سیاسی جماعتوں کی طرف سے وزیراعظم کے انتخاب کے لئے تشکیل دی گئی 7 رکنی کمیٹی نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ اگر وہ "نعیم السہیل” کے نام پر متفق نہ ہو پائی تو وزارت عظمی کے عہدے کے لئے عراق کے حاضر سروس انٹیلیجنس چیف "مصطفی الکاظمی” کا نام صدر برہم صالح کو بھیج دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے مستعفی ہو جانے اور نئے وزیراعظم کے چُناؤ میں ایک عرصہ تعطل رہنے کے بعد "محمد توفیق علاوی” کو بطور وزیراعظم کابینہ بنانے کا ٹاسک سونپا گیا تھا لیکن ان کے بھی سبکدوش ہو جانے کے بعد اب وزیراعظم کے چناؤ کے لئے عراقی آئین میں درج مہلت میں صرف 1 ہی دن باقی بچا ہے جبکہ نئے وزیراعظم کے چناؤ کے لئے عراق کی بڑی سیاسی حماعتوں پر مشتمل 7 رکنی کمیٹی نے اس مقصد کے لئے 31 امیدواروں کی چھان پھٹک کرنے کے بعد "مصطفی الکاظمی” اور "نعیم السہیل” کے ناموں پر اتفاق کیا تھا۔