عراق میں امریکی فوجی خود ہی ایک دوسرے کے قاتل نکلے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراق کے صوبے نینوا میں قتل ہونیوالے ایک امریکی فوجی جسکی موت کا سبب دشمن کے ہلکے ہتھیار سے فائرنگ بتایا گیا تھا، کی ہلاکت پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں کیونکہ اس بات کا قوی احتمال موجود ہے کہ اُسے خود امریکی فوجیوں نے ہی قتل کیا ہو۔
امریکی اخبار ’’وال اسٹریٹ جورنل‘‘ نے امریکی وزارت دفاع کے ذرائع سے نقل کیا ہے کہ دو روز قبل عراق کے صوبے نینوا میں قتل ہونے والے امریکی فوجی کی موت پر، اس کے اپنے ہی ساتھی امریکی فوجیوں کے ہاتھوں قتل ہونے کے احتمال کی وجہ سے، تحقیقات شروع ہوچکی ہیں۔
امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون نے عراق میں موجود امریکہ کے بقول ’’بین الاقوامی اتحاد‘‘ میں شامل اس امریکی فوجی کے قتل پر کہا تھا کہ اس فوجی کی ہلاکت دشمن کے ہلکے ہتھیار کی فائرنگ سے واقع ہوئی ہے، لیکن بعد کی بنیادی تحقیقات میں یہ احتمال کھل کر سامنے آگیا کہ شاید وہ اپنے ہی ساتھی امریکی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنا ہے۔
واضح رہے کہ عراق میں اب بھی 5200 امریکی فوجی تعینات ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2016ء کی اپنی انتخابی مہم میں اپنے پیشرو امریکی صدور کی سیاست پر شدید تنقید کرتے ہوئے بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ حکومت میں آنے کے بعد کمترین عرصے کے اندر عراق و افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کو واپس امریکہ بلا لیں گے۔