مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

عراق میں فسادات کے ذمہ داروں کا پتہ لگانے کے لئے پانچ دن کی مہلت

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراق کی قومی سلامتی کونسل نے وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی صدارت میں اجلاس تشکیل دے کر پچھلے دنوں عراق میں ہونے والے بدامنی کے واقعات کے ذمہ داروں کا فوری طور پر پتہ لگانےکے لئے پانچ روز کی مہلت مقرر کردی ہے۔

عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے دفتر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قومی سلامتی کونسل نے وزیراعظم کی صدارت میں ایک اجلاس تشکیل دیا جس میں ایک قرارداد پاس کے اعلان کیا کہ پچھلے دنوں عراق کے بعض شہروں میں ہونے والے بدامنی کے واقعات کے پس پردہ عوامل اور ذمہ داروں کا فوری طور پر پتہ لگایا جائے گا اور اس کے لئے پانچ روز کی مہلت مقرر کردی ہے ۔ ان واقعات میں دسیوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے تھے جن میں مظاہرین اور سیکورٹی اہلکار شامل تھے۔

اس سے پہلے عراقی حکومت نے بھی بدھ کو ان واقعات میں جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں ملک میں تین روز کے عام سوگ کا اعلان کیا تھا۔

پچھلے دنوں عراق کے بعض شہروں میں پرتشدد مظاہروں کے دوران ایک سو چار افراد جاں بحق اور چھے ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے جن میں آٹھ سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں تاہم اب حالات پوری طرح معمول پر آچکے ہیں۔

یہ مظاہرے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور رفاہی سہولیات کے فقدان کے خلاف ہوئے تھے لیکن دیکھتے دیکھتے ہی ان مظاہروں نے تشدد کی شکل اختیار کرلی اور ثبوت و شواہد سے اس بات کا پتہ چلا ہے کہ ان میں امریکہ اور سعودی عرب کا ہاتھ تھا جبکہ مظاہرین کو اشتعال دلانے کے لئے جس بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا اور ٹویٹر کا استعمال کیا گیا ہے ان میں اسّی فیصد سعودی صارفین شامل ہیں۔

اس درمیان عراق کی اسلامی تحریک کے رہنما حسین الاسدی نے کہا ہے کہ حالیہ پر تشدد مظاہروں میں امریکہ کا ہاتھ تھا کیونکہ عراق کی موجودہ حکومت نے امریکہ کے بہت سے ناجائز مطالبات کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔

مبصرین کا کہناہے کہ ان مظاہروں کے وقت اور ٹائمنگ کے پیش نظر اس میں کوئی شبہہ نہیں ہے کہ ان میں سعودی عرب، امریکہ اور صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے۔

ایک ایسے وقت جب عراق اور پوری دنیا سے کروڑوں عاشقان حسینی اربعین ملین مارچ میں شرکت کے لئے کربلا کے سفر کی تیاری کررہے تھے اس طرح کے واقعات کا مقصد اربعین ملین مارچ کو متاثر کرنا تھا لیکن اب تک کی اطلاعات کے مطابق اس سال اربعین ملین مارچ ہر سال سے زیادہ پرشکوہ انداز میں شروع ہوچکا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں عاشقان حسینی عراق اور پوری دنیا سے کربلائے معلی پہنچ رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button