مشرق وسطی

عراق: نئے وزیر اعظم کے لئے سیاسی جماعتوں کے صلاح مشورے جاری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراق کی سیاسی جماعتیں اور پارلیمانی دھڑے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے صلاح و مشورے میں مصروف ہیں۔ سابق وزیر پیٹرولیم ابراہیم بحر العلوم کے انتخاب کا امکان بڑھ گیا ہے۔

مستعفی ہونے والے عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کے متبادل کے انتخاب کے لئے بڑے سیاسی الائنس تشکیل دی جارہی ہے۔جب کہ نئے وزیر اعظم کے لئے مختلف نام سامنے آرہے ہیں۔

ان میں مرجعیت کے قریب سمجھے جانے والے علی الشکری، شیاع السودانی، اعلی تعلیم کے سابق وزیر قصی السہیل اور سابق وزیر پیٹرولیم ابراہیم بحر العلوم قابل ذکر ہیں۔

ادھر لبنانی روزنامہ الاخبار نے بدھ کے دن لکھا کہ 5 سیاسی گروپ سب سے بڑے پارلیمانی الائنس تشکیل دینے پر متفق ہوگئے ہیں۔

اس الائنس میں ہادی العامری کی قیادت میں الفتح گروپ، سید عمار الحکیم کی جماعت حکمت قومی پارٹی، نوری المالکی کی جماعت دولۃالقانون، اسپیکر محمد الحلبوسی کی سربراہی میں عراقی فورسز گروپ، کردستان ڈیموکریٹک پارٹی اور بعض آزاد اراکین شامل ہیں۔

دوسری طرف تازہ ترین صورتحال سے متعلق مصنف اور سیاسی تجزیہ کار سمیر عبید نے ٹوئیٹر میں لکھا ہے کہ مکمل طور پر خصوصی اطلاعات کے مطابق بند کمرے میں سیاسی گروپوں کے مذاکرات جاری ہیں۔ اور کہا جارہا ہے کہ سیاسی قوتوں نے ابراہیم بحر العلوم کے نام پر اتفاق رائے کرلیا ہے۔

سمیر عبید کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کو ایران اور کویت کی حمایت حاصل ہے۔ اور اقوام متحدہ نے بھی مشروط طور پر اس پر رضایت کا اظہار کیا ہے۔

الفتح الائنس، حکمت قومی گروپ اور کردی جماعتیں اس فیصلے کی حمایت کر رہی ہیں اور سنی جماعتوں سے بھی گفتگو جاری ہے۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے بھی بحر العلوم کی نامزدگی کی حمایت کی ہے۔

جب کہ سید مقتدی الصدر کی سربراہی میں السائرون اتحاد نے، جو سب سے بڑا پارلیمانی گروپ ہے وزیر اعظم کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

روزنامہ الاخبار کے مطابق صدر برہم صالح سب سے بڑے سیاسی گروپ الفتح کو حکومت تشکیل دینے کی دعوت دینا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ عراقی پارلیمنٹ نے صدر برہم صالح سے درخواست کی ہے کہ صدر کو چاہئے 15 دن کے اندر نئے وزیر اعظم کے انتخاب کی راہ ہموار کرے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button