
عراق کے استقامتی محاذ کا امریکی اڈوں پر حملے جاری رکھنے کا عزم
شیعہ نیوز: عراق کی مقاومتی تحریک "عصائب اهل الحق” کے سیکرٹری جنرل "ابوالاء الولائی” نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ہم عراقی فریقین کی جانب سے امریکی اڈوں پر حملوں کو روکنے کی درخواست قبول نہیں کریں گے۔ ہم ہر عراقی فریق کا احترام کرتے ہیں مگر جب تک غزہ پر صیہونی جارحیت و عراق پر امریکی قبضہ جاری ہے ہم اپنی کارروائیوں کو روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہیں۔ ہم مختلف واقعات و محرکات کو درک کر رہے ہیں تا ہم خدا پر اعتماد کی بدولت امریکی قبضے کا خاتمہ ہو گا۔ مقاومت عوامی کلچر کا حصہ ہے اور لوگ اسے ترک نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ ابوالاء الولائی کا ٹویٹ اس موقع پر سامنے آیا جب گزشتہ روز بغداد میں امریکی سفارت خانے کو دو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ خبر عراق میں امریکی ایمبیسیڈر کے باضابطہ بیان کے ذریعے جاری کی گئی۔ بغداد میں امریکی سفات خانے کو جمعے کی صبح دو راکٹوں سے نشانہ بنایا حیا تاہم اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔
گزشتہ شب ہی عراق کے وزیراعظم "محمد شیاع السوڈانی” نے سیکورٹی ایجنسیز اور عسکری سربراہان کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی۔ جس میں انہوں نے امریکی سفارت خانے پر حملے کو دہشت گردی قرار دیا اور اس واقعے میں ملوث کرداروں کو ٹریس کرنے اور انہیں پکڑنے کی ہدایات جاری کیں۔ اسی کے ساتھ ہی امریکی وزیر دفاع "لوئیڈ آسٹن” نے عراقی وزیراعظم کو فون کیا۔ لوئیڈ آسٹن نے اس واقعے پر عراقی وزیراعظم کے موقف کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانے پر حزب الله عراق اور النجباء کی جانب سے حملے میں ملوث ہونے کا امکان ہے۔ لوئیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکہ ان حملوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ غزہ پر صیہونی جارحیت کے آغاز سے عراق کے استقامتی فرنٹ نے شام و عراق میں امریکی فوج کے درجنوں ٹھکانوں پر حملے کئے جس میں ابھی تک 22 امریکی فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔