داعش نے اپنے امیر کی ہلاکت کی تصدیق کردی، نئے امیر کا اعلان
شیعہ نیوز:داعش کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ان کے امیر ابو الحسین الحسینی القرشی مخالف عسکریت پسند تنظیم تحریر الشام سے جھڑپ کے دوران مارے گئے اور ان کی جگہ ابو حفص الہاشمی القرشی نے سنبھال لی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش ترجمان نے بالآخر اپنے چوتھے امیر ابو الحسین الحسینی القرشی کی ہلاکت تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی ہلاکت ادلب کی مخالف مسلح عسکریت پسند تنظیم کے ساتھ جھڑپ میں ہوئی۔ تاہم داعش ترجمان نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر ریکارڈ شدہ بیان میں یہ نہیں بتایا کہ یہ جھڑپ کب اور کہاں ہوئی تھی اور نہ ہی یہ واضح ہے کہ یہ بیان کب اور کہاں ریکارڈ کیا گیا۔ یاد رہے کہ اپریل میں صدر طیب اردگان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ترک انٹیلی جنس فورسز نے شام میں داعش کے امیر کو ایک کارروائی کے دوران ہلاک کردیا۔
داعش ترجمان نے اپنے بیان میں یہ اعلان بھی کیا کہ تنظیم کے نئے امیر ابو حفص الہاشمی القرشی ہوں گے۔ یہ داعش کا پانچواں امیر ہے اور اس کی تصویر اور زندگی کے حالات کے بارے میں فل الحال کسی کو کچھ پتا نہیں ہے۔ پہلا امیر ابوبکر البغدادی اکتوبر 2019ء، دوسرے امیر ابو ابراہیم الہاشمی کو فروری 2022ء اور تیسرے امیر ابو حسن الہاشمی القرشی کو اسی برس نومبر میں ہلاک کیا گیا تھا۔ داعش نے 2014ء میں عراق اور شام میں اپنی خود ساختہ خلافت قائم کی تھی اور کافی خوں ریزی ہوئی تھی۔ عراق میں 2017ء میں داعش کو کچل دیا گیا تھا اور شام میں بھی یہ آخری سانسیں لے رہی ہے