پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

اسلام آباد: علامہ راجہ ناصر عباس کی اربعین قافلوں کے زمینی سفر پر پابندی کے خلاف پریس کانفرنس

زائرین اباعبداللہ الحسینؑ کے سفر پر پابندی لگانا بلوچستان کے امن و امان کے مسائل کا حل نہیں، اگر حکومت سے ملک میں امن و امان کا قیام عمل میں نہیں لایا جا رہا تو بہتر ہے کہ استعفی دیں اور اقتدار اہل لوگوں کے حوالے کریں جو مسائل کو سمجھتے ہوئے اسکی جڑ تک جائیں اور ملکی مفادات کی خاطر بہترین فیصلے کرتے ہوئے مسائل کو سنجیدگی سے حل کریں

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے اعلان کردہ اربعین حسینی ؑ کے زمینی قافلوں پر لگائی گئی پابندی کے خلاف پریس کانفرنس کی۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے حکومت کی جانب سے زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کو مسترد کرتے ہوئے تنبیہہ کی گئی کہ اگر بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ ہے تو اسے ٹھیک کرنے کی زمہ داری حکومت کی ہے، بلوچیستان میں دہشتگردی کا مسئلہ کوئی نیا مسئلہ نہیں، جو راتوں رات پیدا ہو گیا ہو بلکہ ماضی میں بھی یہ مسائل رہے لہذا اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ اقدامات اٹھانے پڑیں گے تاکہ دیر پاء امن قائم ہو سکے۔

زائرین اباعبداللہ الحسینؑ کے سفر پر پابندی لگانا بلوچستان کے امن و امان کے مسائل کا حل نہیں، اگر حکومت سے ملک میں امن و امان کا قیام عمل میں نہیں لایا جا رہا تو بہتر ہے کہ استعفی دیں اور اقتدار اہل لوگوں کے حوالے کریں جو مسائل کو سمجھتے ہوئے اسکی جڑ تک جائیں اور ملکی مفادات کی خاطر بہترین فیصلے کرتے ہوئے مسائل کو سنجیدگی سے حل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، سینیٹر اسحاق ڈار

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بتایا کہ قافلہ سالاروں نے زمینی سفر کے لیے حکومت کی جانب سے دی گئی گائڈ لائنز کے مطابق  عمل کیا، زائرین کے ویزے لگ چکے ہیں، بسیوں کے مالکان کو رقم ادا کی جاچکی ہے، جبکہ عراق میں قیام کے لیے ہوٹلوں کو قیمت ادا کی جاچکی ہے، زائیرین کی جانب سے تمام انتظامات مکمل ہیں جسکی مد میں اب تک 50 ارب روپے سے زائد کے اخراجات ہو چکے ہیں، ایسے میں اچانک زمینی سفر پر پابندی لگانا انتہائی غیر مناسب اقدام ہے جسے فی الفور واپس لینا چاہیے اور زائرین کو اربعین کے زمینی سفر کی اجازت ہونی چاہئے، بصورت دیگر ہم ملک گیر احتجاج کرنے پر آمادہ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button