سکردو، آئی ایس او کے یوم تاسیس اور امام خمینی ؒ کی برسی کی مناسبت سے پروقار تقریب
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے پچاسویں یوم تأسیس (گولڈن جوبلی) نیز عالم اسلام کے بطل جلیل امام خمینی (رہ) کی 33 ویں برسی کی مناسبت سے النجف آڈیٹوریم انچن کیمپس جامعہ بلتستان سکردو میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب الہدیٰ فاؤنڈیشن اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقد ہوئی۔ جس میں علماء، دانشوروں، سابقین آئی ایس او اور آئی ایس او سے منسلک طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
جامعہ حفاظ القرآن سکردو کے طلباء نے تلاوت کلام مجید سے اس پر نور محفل کا آغاز کیا۔ کاچو مہدی علی خان نے نعت رسول مقبول کا نذرانہ پیش کیا۔
صدر آئی ایس او بلتستان ڈویژن اکرم حسین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ انہوں نے علماء کو رہنمائی کی، اساتذہ کو تربیت دینے کی، والدین کو سرپرستی کرنے کی اور طلباء کو شمولیت کی دعوت دی۔ سابق ڈویژنل صدر اور ماہر تعلیم سید محمد ہادی کاظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلتستان میں آئی ایس او کی بنیاد 1980ء میں پڑی۔ آئی ایس او کا آغاز بھی علمائے کرام کی سرپرستی سے ہوا اور آج بھی علمائے کرام کے زیر سایہ اپنا سفر طے کر رہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں امام خمینیؒ نے عدل الہیٰ کے قیام کی عظیم تحریک چلائی
انہوں نے کہا کہ امر باالمعروف و نہی از منکر کے حوالے سے آئی ایس او کلیدی کردار ادا کرتی آئی ہے اور انقلاب اسلامی ایران کے پرچار اور مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت میں بھی آئی ایس او کے نوجوانوں نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ناظم آئی او اقبال ساجد نے کہا کہ معاشرے کی تعمیر و ترقی اور ملکی سربلندی کے لئے میڈیکل اور انجنیرنگ کے شعبے سے زیادہ انتظامی امور اور بیوروکریسی کا شعبہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ لہذا ہمیں چاہیئے کہ اپنے نوجوانوں کی کیرئیر سازی کریں اور نوجوان نسل کو اس راہ پر گامزن کریں۔ کیرئیر گائیڈینس سکول اینڈ کالج کے طلباء نے بہترین انداز میں ٹیبلو پیش کیا۔
حجۃ الاسلام شیخ ذوالفقار علی یعسوبی نے کہا کہ کسی بھی تنظیم سے بالعموم اور آئی ایس او سے بالخصوص مربوط ہونے کا فائدہ یہ ہے کہ طالب علم انفرادیت سے نکل کر اجتماعی مسائل کو حل کرنے کی عادت پیدا کرتا ہے، نیز اسے بہترین دوست فراہم ہوتے ہیں، جو اسے معنوی راستے پر گامزن کرتے ہیں۔ البتہ کسی بھی تنظیم سے مربوط ہونے کے بعد تنظیم پرستی سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ کاچو زاہد علی خان نے آئی ایس او کے اہم کارنامے اور تنظیمی سٹرکچر نیز اب تک تعلیمی میدان میں دیئے گئے وظائف کے اعداد و شمار پیش کیے۔
چیئرمین الہدیٰ فاؤنڈیشن نے شرکائے محفل، مقررین، علمائے کرام، سابقین آئی ایس او نیز اس تقریب کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کرنے والوں بالخصوص حوزہ علمیہ جامعۃ النجف کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں مدرسہ حفاظ القرآن گمبہ سکردو کے تواشیح گروپ نے بہترین انداز میں معروف ترانہ "سلام فرماندہ” پیش کرکے پورے مجمع سے دادِ تحسین وصول کیا۔ حجۃ الاسلام شیخ احمد علی نوری نے "امام خمینی کے کارنامے آیت اللہ خامنہ ای کی نظر میں” کے عنوان سے تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ احیائے اسلام، اسلام کی بنیاد پر حکومت کی تشکیل، مسلمانان عالم کو عزت دینا، مسلمانوں کو امت واحدہ ہونے کا احساس دلانا، دنیا کی بدترین شہنشاہیت کو شکست دینا، دنیا میں اسلامی تحریک کا قیام، ملت ایران کے اندر خود اعتمادی پیدا کرنا اور لاشرقیہ ولا غربیہ اسلامیہ اسلامیہ کا نعرہ امام خمینی کے بنیادی نظریات میں شامل ہیں۔
آخر میں صدر محفل حجۃ الاسلام آغا سید علی رضوی نے خطبہ صدارت دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینی ؒ مجدد اسلام ہیں۔ آپ نے ولی فقیہ کی حکومت کے نظریئے کو عملی طور پر نافذ کیا۔ آغا علی رضوی نے بلتستان میں طلباء کی بہترین تربیت کے لیے المصطفیٰ ہاؤس تعمیر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ساتھ ہی زمین کی خریداری اور تعمیر کے حوالے سے فوری عملی اقدام کرنے اور ہر ایک کو اس اہم پروجیکٹ کی تکمیل میں اپنا حصہ ڈالنے کی تاکید کی۔ آئی ایس او سے منسلک رہ کر مختلف تعلیمی میدانوں میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والوں اور تنظیمی نمایاں کارکردگی کے حامل یونٹس اور برادران کے لیے علمائے کرام کے ہاتھوں اعزازی شیلڈ بھی دی گئی۔
آخر میں سابق ڈویژنل صدور نے آئی ایس او ترانہ پیش کیا اور دعائے امام زمانہ علیہ السلام سے یہ پرنور محفل اختتام پذیر ہوئی۔
اس پروقار تقریب کی صدارت حجۃ الاسلام آغا سید علی رضوی رکن ذیلی نظارت آئی ایس او/جنرل سیکریٹری مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان نے کی جبکہ حجۃ الاسلام شیخ احمد علی نوری نائب مدیر جامعۃ النجف سکردو/رکن جی بی کونسل اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔اعزازی مہمان خصوصی جناب کاچو زاہد علی خان رکن مرکزی نظارت آئی ایس او پاکستان تھے۔