اسلامی تحریکیں

اسرائیل و امریکہ کی امدادی سازشیں فلسطینی نسل کشی کے جال میں بدل گئیں، حماس

شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے بنائی گئی امدادی تقسیم کی کارروائی نے محض ایک ماہ کے اندر 454 فلسطینیوں کو شہید اور 3,466 کو زخمی کر دیا ہے۔ یہ اعداد و شمار اس سازش کی اصلیت کو بے نقاب کرتے ہیں کہ یہ امدادی مراکز موت کے جال ہیں، جو فلسطینی عوام کو جان بوجھ کر تباہ کرنے کی سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

حماس نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ یہ امدادی مراکز درحقیقت فلسطینی شہریوں کو بھوک و ذلت میں مبتلا کرنے اور فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی کے لیے قابض اسرائیل کی ریاستی پالیسی کا ایک سنجیدہ اور ظالمانہ پہلو ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی کے جرم میں شریک

یہ درندگی جسے عالمی سطح پر خاموشی اور تحفظ حاصل ہے انسانی قوانین اور عالمی اخلاقیات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس ظلم کے خاتمے کے لیے اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں ادا کریں اور امداد کی فراہمی کا ایک محفوظ، شفاف اور بین الاقوامی نگرانی میں آنے والا نظام وضع کریں تاکہ قابض اسرائیل کی پکڑ سے آزاد ہو۔

حماس نے عالمی عدالتوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ قابض اسرائیل کے رہنماؤں کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دے کر ان کا فوری احتساب کریں اور ایک فوری اور مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ دو ملین سے زائد محصور فلسطینیوں کی جانوں کو بچایا جا سکے۔

یاد رہے کہ قابض اسرائیل، امریکہ کی مکمل حمایت کے ساتھ، سنہ2023ء کے اکتوبر سے اب تک غزہ میں ایک خونریز نسل کشی کا مظاہرہ کر رہا ہے، جس میں اب تک 187 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت معصوم بچے اور خواتین کی ہے اور 11 ہزار سے زائد لاپتہ افراد بھی شامل ہیں۔ لاکھوں فلسطینی اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں، مگر ان کے حق حیات اور آزادی کی جنگ جاری ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button