اسرائیل آزادی اظہار کی دہجیاں بکھیرنے میں سب سے آگے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوج نے ’’جانیٹن پولاک‘‘ کو تل ابیب سے گرفتار کر کے شدید زد و کوب کا نشانہ بنایا اور اس کے چہرے اور سر کو زخمی کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق پولاک مغربی کنارے میں ’’رکاوٹی دیوار‘‘ بنانے کا مخالف اور بی ڈی ایس (BDS) تحریک کا حامی ہے۔خیبر صیہون تحقیقاتی سینٹر نے اسرائیلی نیوز ایجنسی ’’یروشلیم پوسٹ‘‘ سے نقل کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ تل ابیب میں سماجی سرگرم ایک یہودی جوان کو اسرائیلی فوج نے صرف اس جرم میں زد و کوب کیا کہ وہ بی ڈی ایس تحریک کا حامی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ’’جانیٹن پولاک‘‘ کو تل ابیب سے گرفتار کر کے شدید زد و کوب کا نشانہ بنایا اور اس کے چہرے اور سر کو زخمی کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق پولاک مغربی کنارے میں ‘رکاوٹی دیوار’ بنانے کا مخالف اور بی ڈی ایس (BDS) تحریک کا حامی ہے۔پولاک کو اس سے قبل بھی اسرائیلی عدالت کے کٹہرے میں صرف اس وجہ سے کھڑا کیا گیا کہ اس نے مغربی کنارے میں صیہونی ریاست کے خلاف ایک مظاہرے میں شرکت کی تھی۔
پولاک 1982ءمیں تل ابیب میں پیدا ہوا، وہ ایک اشکنازی یہودی ہے۔ اس کا باپ ’’یوسی پولاک‘‘ ایک فنکار اور اداکار تھا اس نے بھی مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے منعقدہ ایک ’’شو‘‘ میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پولاک کے نانا ’’نمرود ایشل‘‘ کو صیہونی ریاست کے خلاف سرگرمیاں انجام دینے کے جرم میں 1950 ءمیں قید کر دیا تھا۔