
اسرائیل، ایرانی میزائلوں کی تجربہ گاہ بن گیا، قالیباف
شیعہ نیوز: ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ محمدباقر قالیباف نے حالیہ ۱۲ روزہ جنگ کے دوران ایران نے اسرائیل کے خلاف کامیاب میزائل تجربات کیے جنہیں مستقبل کی دفاعی حکمت عملی کی بنیاد قرار دیا جا سکتا ہے۔ ایران نے اس دوران نہ صرف میزائل داغنے کی صلاحیت، بلکہ دشمن کے ریڈار نظام کو ناکارہ بنانے کی مہارت بھی عملی طور پر دکھائی۔
قالیباف نے کہا کہ صہیونی حکومت ہمیشہ مقبوضہ علاقوں کو دنیا کی سب سے محفوظ جگہ قرار دیتی آئی ہے اور یہ دعویٰ کرتی ہے کہ اس کا آئرن ڈوم سسٹم ہر طرح کے میزائل حملے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن حالیہ جنگ نے یہ تصور پوری طرح باطل کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا بھی دن آیا جب ہم نے صرف ایک ہی میزائل داغا وہ بھی اتنا مؤثر اور کامیاب تھا کہ بئرالسبع میں دشمن کے حساس ترین مقام کو نشانہ بنایا اور شدید نقصان پہنچایا۔
قالیباف نے صہیونی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے میڈیا ہاؤسز پر صہیونی کنٹرول ہے، جو اپنی مرضی کے بیانیے کو دنیا پر مسلط کرتے ہیں۔ لیکن اس جنگ میں حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل اپنے تینوں اسٹریٹجک اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا، اور خود جنگ بندی کی درخواست کرنے پر مجبور ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران ہم نے جان بوجھ کر مختلف اہداف اور نقشوں کے مطابق میزائل حملے کیے تاکہ ان کے دفاعی نظام کی خامیاں واضح ہوسکیں، اور ہم آئندہ کی حکمت عملیوں میں ان نتائج کو بروئے کار لاسکیں۔
قالیباف کے مطابق، ایران کی یہ کامیابیاں اس وقت کی ہیں جب ملک نے ہزار سے زائد شہداء دیے، جن میں بڑی تعداد خواتین، بچوں اور عام شہریوں کی تھی۔ جنگ کے اختتام پر حاصل ہونے والی اسٹریٹجک کامیابیاں اس قربانی کا ثمر ہیں۔