دنیا

اسرائیل ختم ہو رہا ہے، صیہونی وزیر اعظم کا اعتراف

شیعہ نیوز:غاصب صہیونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاھو نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پائی جانے والی کشیدگی کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔ نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ فوج کے بغیر اسرائیل کا وجود باقی نہیں بچے گا جبکہ فوجی سروس کی مخالفت اسرائیل کے خاتمے پر منتج ہوگی۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے اپنے مخالفین سے اپیل کی کہ وہ فوجی خدمت سے امتناع کے معاملات کو روکنے کے لیے آگے آئیں۔
مقبوضہ فلسطین میں جاری مظاہروں اور ہڑتالوں نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم کو عدالتی اصلاحات کے بل پر رائے شماری موخر کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ نیتن یاھو اور ان کے انتہا پسند اتحادی وزیر بن گویر نے عدالتی اصلاحات کا بل آئندہ موسم گرما تک پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
اس فیصلے کے بعد صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے مخالفین سے اپیل کی ہے کہ وہ نیتن یاھو حکومت کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دیں۔
نیتن یاھو کی عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں نے پیر کی صبح تل ابیت کی سڑکوں پر دھرنا دیکر صیہونی حکومت کو مفلوج کردیا تھا جس کے بعد نیتن یاھو کو متازعہ بل پر رائے شماری موخر کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔
پیر کے روز تقریبا ایک لاکھ مظاہرین نے تل ابیب کے مرکز میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت کو اپنے محاصرے میں لے لیا تھا عدالتی اصلاحات واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
دریں اثنا اطلاعات ہیں کہ صیہونی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور صوتی بموں اور پانی کی توپوں سے ان پر حملہ کردیا۔ صہونی پولیس نے نیتن یاھو حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بری طرح زدوکوب کرنے کے علاوہ سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔ مقبوضبہ فلسطین جاری تنازعات سے اس بات کی بخوبی نشاندھی ہوتی ہے کہ صہیونیوں کے درمیان نیتن یاھو کابینہ کے خلاف پائی جانے والی عام نفرت میں شدت پیدا ہوئی اور سیاسی بحران اپنے عروج کو پہنچ گیا ہے۔
نیتن یاھو اور اس کی کابنیہ کو اقتدار میں آئے تین ماہ بھی نہیں گزرے ہیں کہ مقبوضہ فلسطین میں جاری بحران اپنی انتہا کو پہنچ گیا ہے اور موجودہ صیہونی حکومت کو سقوط کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button