دنیا

اسرائیل ہمارے ملازمین کو تشدد سے اعتراف جرم پر مجبور کررہا ہے، اونروا

شیعہ نیوز: اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ ایجنسی کے متعدد ملازمین پر دوران حراست  "تشدد” کا مرتکب ہوا ہے۔ ان ملازمین کو اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ کے سلسلے میں غزہ کی پٹی میں گرفتار کیا تھا۔

ایجنسی نے کہا کہ اس کے متعدد ملازمین نے اطلاع دی ہے کہ انہیں اسرائیلی فورسز کی طرف سے تفتیش کے دوران تشدد اور ناروا سلوک کے تحت اعتراف جرم کرنے پر مجبور کیا گیا۔

اس تناظرمیں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) کے ڈائریکٹر جنرل فلپ لازارینی نے پیر کے روز خبردار کیا کہ "اضافی فنڈنگ کے بغیر ہم بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے سنگین اثرات کے ساتھ نامعلوم علاقے میں ہوں گے”۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر 24 گھنٹوں میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت سے 10 قتل عام، مزید97 شہید

لازارینی نے اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی کو بتایا کہ "ہم کم سے کم صلاحیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔”

امریکہ اقوام متحدہ کی ایجنسی کو سب سے بڑا عطیہ دینے والا ملک اور دیگر ممالک نے اسرائیل کی جانب سے UNRWA کے 12 ملازمین پر حماس کے عسکریت پسندوں کی طرف سے 7 اکتوبر کو شروع کیے گئے حملے میں حصہ لینے کا الزام عائد کرنے کے بعد فنڈنگ روک دی تھی۔

اسرائیل نے پیر کے روز ’اونروا‘ پر اپنی تنقید تیز کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کے 450 ملازمین غزہ کی پٹی میں مسلح گروپوں کے رکن ہیں، حالانکہ اس نے اپنے الزامات کی حمایت کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button