مشرق وسطی

اسرائیل کے حامی عرب حکمرانوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرےگی، ھنیہ

شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غاصب اور قابض صیہونی ریاست کو ایک آئینی ریاست تسلیم کر کے عرب ممالک نے بہت بڑا ظلم کیا ہے مگر ایسے عرب ملکوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

استنبول میں ’’مڈل ایسٹ آئی‘‘ ویب سائٹ کے چیف ایڈیٹر ڈیوڈ ہیرسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ عرب حکمرانوں نے فلسطینی قوم کو فراموش کر دیا مگر عرب ممالک کی اقوام فلسطینیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں ‌گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصر کی ثالثی کے تحت اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت جاری ہے۔ ہمیں اپنے مطالبات اور تجاویز پر اسرائیل کی طرف سے جواب کا انتظار ہے۔

ایک سوال کے جواب میں جو ملک اسرائیل کی گود میں بیٹھے گا وہ خود کو خطرے میں ڈال دے گا۔ عرب ممالک کے بعض حکمرانوں نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کرکے تاریخ کا بدترین دھوکہ دیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ اسرائیل کا مقصد عرب ممالک کے ساتھ دوستی استوار کر کے ایران کے قریبی علاقوں میں اپنی بالادستی قائم کرنا ہے۔ انہوں نے عرب حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس لیے گھاٹے میں ہیں کیونکہ ہم آپ کے نظریے اور ویژن کو نہیں مانتے۔

ایک سوال کے جواب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے مصر کی ثالثی کے تحت بات چیت جاری ہے۔ مصری وفد حماس کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کی شرائط اسرائیل کے پاس لے گیا ہے، مگر ہمیں ابھی تک جواب نہیں ملا ہے۔

اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ کے علاقے پر حملہ کیا تو حماس پوری طاقت سے اس کا جواب دے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ ہونے والی کوئی بھی جنگ صیہونی ریاست کو بہت مہنگی پڑے گی۔

فلسطینی دھڑوں کے درمیان  مصالحت کے حوالے سے ہونے والی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ تحریک فتح کے ساتھ ہونے والی مصالحتی بات چیت میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button