اسرائیل کو اپنے یرغمالی چھڑانے کے لیے ہمارے قیدی رہا کرنا ہوں گے، ھنیہ
شیعہ نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے زور دے کر کہا ہے کہ جب تک تمام فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا نہیں کیا جاتا اسرائیل کبھی بھی اپنے قیدیوں کو بازیاب نہیں کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی مزاحمت کو کچلنے کے بہانے فلسطینیوں کا قتل عام کررہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں صرف جرائم کا ارتکاب کیا بے دردی سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ دشمن فوج غزہ میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔
انہوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کی کانفرنس کے دوران خطاب میں مزید کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پر جاری جنگ میں "قتل عام اور نسل کشی کے باوجود اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے‘انہوں نے غزہ میں جاری جنگ کو نسل کشی کی جنگ قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے اجتماعی قتل عام کا الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں : حماس سے شکست کے بعد نیتن یاہو فوری مستعفی ہوجائیں، سابق سربراہ موساد
‘‘اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکا’’
حماس کے صدرنے کہا کہ اسرائیل نے تین اہداف طے کیے ہیں: "مزاحمت کا خاتمہ، قیدیوں کی بازیابی اور غزہ سے مصری سرزمین کی طرف نقل مکانی” اور یہ کہ وہ ان میں سے کسی کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
ہنیہ نے اپنی تقریرمیں نشاندہی کی کہ "جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف امریکی اسرائیلی جارحیت ہے۔
انہوں نےغزہ میں انسانی صورتحال کو "تباہ کن” قرار دیتے ہوئے صورت حال کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل اور امریکہ پر عائد کی۔
دریں اثنا حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ 7 اکتوبر کو ان کی جماعت کی طرف سے "طوفان الاقصیٰ ” آپریشن فلسطین کے مسئلے کو پس پشت ڈالنے کی کوشش کے بعد کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک 350 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ "خطرناک اور فلسطینی آبادی کو خوف زدہ کرنے بدترین اسرائیلی کوشش ہے۔