لبنان میں اسرائیلی جاسوسی سرگرمیاں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) حال ہی میں لبنان کے ذرائع ابلاغ نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے اسرائیل کے جاسوسی ادارے "موساد” سے وابستہ ایک جاسوس گرفتار کئے جانے کی خبر دی ہے۔ لبنان کے ڈیلی الاخبار نے اسرائیلی جاسوس کی گرفتاری سے متعلق اپنی رپورٹ میں لکھا: "یہ لبنانی شہری تنزانیہ میں الحاج سلیم نامی موساد کے ایک ایجنٹ سے ملاقات کے بعد اسرائیل کیلئے جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث ہو گیا تھا۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جب اس لبنانی شہری کی مالی حالت میں اچانک بہتری آئی تو اس کے محلے کے افراد مشکوک ہو گئے اور آخرکار لبنان کی ملٹری انٹیلی جنس نے اس کے بارے میں مزید تحقیق کی جس کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ وہ اسرائیلی جاسوس ہے۔ یہ لبنانی شہری اپنے گاوں "الغسانیہ” سے گرفتار کیا گیا ہے۔
حال ہی میں لبنان کے یوم آزادی کے موقع پر لبنان آرمی کے سربراہ نے ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ لبنان آرمی کی اصل ذمہ داری اسرائیل کا مقابلہ اور اس کی توسیع پسندانہ پالیسیوں اور دہشت گردانہ اقدامات اور تخریب کاری کی روک تھام کرنا ہے۔ لبنان آرمی کے سربراہ جوزف عون نے مزید کہا: "ہم ایسے وقت یوم آزادی منا رہے ہیں جب ہمارا ملک انتہائی حساس صورتحال کا شکار ہے۔ ہم سب کو چاہئے کہ ان حالات میں آگاہی، حکمت اور احساس ذمہ داری کا ثبوت دیں۔ ہمیں لبنان کے قومی مفادات کیلئے تگ و دو کرنی چاہئے۔ ہماری آزادی لبنانی شہریوں کی فخر آمیز جدوجہد کا نیتجہ ہے۔ ہم اپنی وحدت اور پختہ عزم کی برکت سے درپیش فیصلہ کن چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔”
لبنان کی مسلح افواج کے سربراہ جوزف عون نے کہا: "سمندری حدود کے تعین میں حاصل ہونے والی کامیابی نے ہمارے ملک کیلئے امید کی کرن روشن کر دی ہے اور یہ کامیابی موجودہ بحران کو اپنے قدرتی ذخائر میں بنیادی سرمایہ کاری کے ذریعے حل کرنے کی جانب اہم قدم ثابت ہو گی۔ اس کامیابی کو ہمارے ریاستی اداروں کی حمایت کی ضرورت ہے۔ ملک میں صدر کا عہدہ خالی ہو جانے اور سیاسی کشمکش میں اضافے کے باعث امن اور استحکام کی برقراری ہماری پہلی ترجیح ہے۔ ہم ملکی امن و امان پر آنچ آنے نہیں دیں گے اور اپنی عوام اور سرزمین کا دفاع کریں گے۔” انہوں نے فوجیوں کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا: آپ روز بروز اس بات کو مزید ثابت کرتے جا رہے ہیں کہ دنیا کی فوجوں میں سے ایک نادر نمونہ ہیں۔”
اس میں کوئی شک نہیں کہ لبنان میں گرفتار ہونے والا یہ اسرائیلی جاسوس نہ تو پہلا جاسوس ہے اور نہ ہی آخری جاسوس ہو گا۔ صرف گذشتہ پانچ برس کے دوران ایسے کئی جاسوس گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ مثال کے طور پر مارچ 2019ء میں بھی لبنان کے حساس اداروں نے ایک اسرائیلی جاسوس گرفتار کیا تھا۔ یہ جاسوس لبنان اور کینیڈا کی دوہری شہریت کا حامل تھا۔ اس کا نام فادی الجمال تھا اور وہ 2013ء میں اسرائیلی جاسوسی ادارے موساد کے ذریعے بھرتی کیا گیا تھا۔ اسے لبنان سے بھاگنے میں کامیاب ہو جانے والے ایک اسرائیلی جاسوس کی مدد سے بھرتی کیا گیا تھا۔ اسی طرح اگست 2019ء میں عامر الفاخوری نامی لبنانی شہری بھی اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عامر الفاخوری "الخیام کا قصائی” کے لقب سے مشہور تھا۔
اسرائیل کیلئے جاسوسی کرنے والے چار لبنانی شہریوں سے تفتیش کے دوران معلوام ہوا ہے کہ موساد ایسے افراد سے رابطہ برقرار کرنے کی کوشش کر رہی تھی جو ماضی میں حزب اللہ لبنان میں کام کر چکے ہوں۔ موساد چاہتی تھی انہیں پہلے اپنا جاسوس بنا لیا جائے اور اس کے بعد انہیں حزب اللہ لبنان میں دوبارہ سرگرم عمل ہونے کیلئے لبنان بھیج دیا جائے۔ عباس ع نامی اسرائیلی جاسوس بھی گرفتار ہونے والے افراد میں سے ایک ہے۔ وہ ماضی میں حزب اللہ لبنان کا کارکن رہ چکا تھا۔ اسے موساد نے تین ہزار ڈالر میں خرید لیا تھا۔ اسے لبنان کے سکیورٹی اداروں نے اگست 2021ء میں گرفتار کیا تھا۔ اگرچہ لبنان میں گذشتہ ایک سال کے دوران دسیوں اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورکس پکڑے گئے ہیں لیکن لبنان کے حساس ادارے اب بھی اسرائیلی جاسوسوں کی تلاش میں ہیں۔
تحریر: حسین فاطمی